جنگ بندی قرارداد ، عمل آوری میں ناکامی ناقابل معافی :گوتریس

,

   

جینوا: سکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قراردادکی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد پر ضرور عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قراردادپر عملدرآمد میں ناکامی ناقابل معافی فعل ہوگا۔ دوسری جانب غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو نہ کرنے پر امریکہ سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی نتن یاہو نے وفد کا واشنگٹن کا دورہ منسوخ کر دیا۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو نہ کرنے کے بعد وہ اپنا وفد واشنگٹن نہیں بھیجیں گے۔ نتن یاہو نے اپنے دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق کہا کہ واشنگٹن کی قرارداد کو ویٹو کرنے میں ناکامی اپنے سابقہ مؤقف سے ’واضح انحراف‘ ہے اور اس سے غزہ میں حماس کیخلاف اقدامات کے ساتھ ساتھ 130 سے زائد مغویوں کی رہائی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔بیان میں کہا گیا کہ امریکی پوزیشن میں تبدیلی کے پیش نظر وزیر اعظم نتن یاہو نے فیصلہ کیا ہیکہ وفد نہیں جائے گا۔دوسری جانب امریکہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی قرارداد ووٹنگ میں حصہ نہ لینا پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ نہیں ہے۔ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سے ہماری پالیسی میں تبدیلی کی نشاندہی نہیں ہوتی، امریکہ جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے، لیکن کیونکہ قرارداد میں حماس کی مذمت نہیں کی گئی، اس لیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔امریکہ نے قرارداد پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ،جبکہ سلامی کونسل کے بقیہ 14 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔جنگ بندی کی قرارداد کو سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین نے تجویز کیا تھا۔ قرارداد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔