جنینمیں اسرائیل کے حملے، شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہوگئی

,

   

27زخمیوں میں 3کی حالت تشویشناک ،فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے شدید مذمت

غزہ : اسرائیل کے جنین میں مسلسل حملے جاری ہیں جس کے نتیجہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج جنین میں مہاجرین کیمپ پر مسلسل فضائی حملے کررہی ہے جب کہ اس دوران رہائشی بلاکس میں ڈرون حملے کیے گئے جس کی ویڈیوزبھی سامنے آئی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں7 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے اور 20 سے زائد شہری زخمی ہیں۔رہائشیوں کا کہنا ہیکہ اسرائیل نے پیر کی علی الصبح جنین میں 10 مزید فضائی حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں تباہ حال بلڈنگوں کے ملبے سے دھواں اٹھ رہا ہے جب کہ درجنوں اسرائیلی فوجی گاڑیاں بھی مہاجرین کے کیمپوں کے اطراف موجود ہیں جو علاقے میں فوجی آپریشن کررہی ہیں، اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کے نتیجے میں گھروں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی بربریت سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب 21 سالہ نوجوان محمد حسنین شہید ہواجسے رام اللہ شہر کے داخلی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی وزارت صحت نے شہید ہونے والے دیگر افراد کی شناخت کی تفصیلات فی الحال جاری نہیں کی ہیں تاہم وزارت صحت کا کہنا ہیکہ اسرائیلی حملوں میں تقریباً 27 افراد زخمی ہیں جن میں سے 8 افراد شدید زخمی ہیں۔فلسطینی وزرت خارجہ نے اسرائیلی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ اسرائیلی حکومت کو اس بربریت کا حساب دینا ہوگا۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے دعویٰ ہے کہ جنین میں عسکریت پسندوں کے انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنا یا گیا ہے۔اسرائیلی فوج کی کارروائی میں ایک مکان پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں 5 فلسطینی شہید جبکہ 18 زخمی ہوئے ہیں۔فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔اسرائیل نے مغربی کنارے میں ایک بڑے فوجی آپریشن میں جنین شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ پرزمینی اور فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی اور 7افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اسرائیلی اخبار ’’دی یروشلم پوسٹ‘‘ کو بتایا کہ خصوصی فورسز نے جنین کیمپ میں 7 فلسطینیوں کو ہلاک اور درجنوں کو گرفتار کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اسپیشل فورسز نے کل شام شروع ہونے والے بڑے فوجی آپریشن کے بعد جنین میں بھی متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور درجنوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔آج پیر کو اسرائیل نے جنین شہر اور کیمپ کی طرف مزید کمک روانہ کی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنین کے قریب المقیبلہ میں کئی ٹینک موجود ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تقریباً 1000 اسرائیلی فوجی فوجی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کہ کہنا ہیکہ اس کی فوجیں جنین کیمپ پر قبضے کیلئے نہیں ، بلکہ ایک حفاظتی کارروائی کیلئے داخل ہوئیں، اور انھوں نے وہاں دھماکہ خیز مواد دریافت کیا ہے جو اسرائیلی افواج کو نشانہ بنانے کیلئے جمع کیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنین میں آپریشن فلسطینی اتھارٹی کے خلاف نہیں تھا۔فلسطینی ایوان صدر نے جنین میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے ’’نہتے فلسطینی لوگوں کے خلاف جنگی جرم‘‘ قرار دیا۔ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ جنین آپریشن شمالی مغربی کنارے کے دیگر علاقوں تک پھیل سکتا ہے۔دریں اثنا، فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی کہ اسرائیل کی جانب سے سڑکوں کو بلڈوز کرنے کے بعد زخمیوں کو جنین ہسپتالوں میں منتقل کرنا دشوار ہو گیا۔