جوہر یونیورسٹی رامپور کے خلاف منفی پروپگنڈہ طلباء اور اساتذہ پریشان

   

نئی دہلی: تعصب کا شکار ملک میں زیر بحث اترپردیش رامپور کی جوہر یونیورسٹی کے بارے میں ملک کی سیکولرسیاسی پارٹیوں کی خاموشی پر سخت تنقید کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس کے قومی جنرل سکریٹری اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق رجسٹرا رحسیب احمد نے کہا کہ یونیورسٹی کے خلاف مسلسل منفی پروپیگنڈہ کی توجہ سے یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ اپنے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں۔ انہوں نے یہ بات ایک وفد کے ہمراہ جوہر یونیورسٹی کا دورہ کرنے کے بعد ایک بیان جاری کرکے کہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی عام لوگوں کو اور خصوصاً تعلیمی پسماندگی کے شکار مسلمانوں اور مسلم لڑکیوں کو نسبتاً کم فیس لیکر اعلیٰ تعلیم مہیا کرا رہی ہے لیکن یونیورسٹی کے خلاف مسلسل منفی پروپیگنڈہ ہورہا ہے اور اب یونیورسٹی کا صدر دروازہ منہدم کرنے کی تیاری ہے ۔ یونیورسٹی کے خلاف اس مہم کے باعث یونیورسٹی میں داخلوں میں بہت گراوٹ آئی ہے ۔ زیر تعلیم طلبا اور اساتذہ اپنے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں۔