جگن کی کے سی آر سے ملاقات کا مقصد آندھراپردیش کے مفادات کی تکمیل

   

ٹی آر ایس سے کوئی انتخابی مفاہمت نہیں، سینئر لیڈر بوتسا ستیہ نارائنا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 17 جنوری (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے جگن موہن ریڈی اور کے ٹی راما رائو کی ملاقات پر تلگودیشم قائدین کی تنقیدوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ ریاست کے مفادات کی تکمیل پارٹی کی اولین ترجیح ہے جس کے لیے وہ کسی بھی پارٹی سے مفاہمت کرسکتی ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر بوتسا ستیہ نارائنا نے آج حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ایسی کوششوں کا بھرپور ساتھ دے گی جس کے ذریعہ آندھراپردیش کے عوام کے جذبات کا احترام ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ایک سے زائد مرتبہ اس بات کی وضاحت کردی کہ وہ کسی اتحاد یا محاذ کے ساتھ انتخابی مفاہمت نہیں کریں گے۔ بلکہ ریاست کے مفادات کے لیے وہ محض تائید کرسکتے ہیں۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسڈنٹ کے ٹی راما رائو سے جگن کی ملاقات پر تلگودیشم قائدین غیر ضروری ہنگامہ کھڑا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو اور ان کے وزراء جگن پر آندھراپردیش کے مفادات کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں۔ جبکہ جگن نے ہمیشہ آندھراپردیش اور آندھراپردیش کے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے۔ ستیہ نارائنا نے کہا کہ علاقائی جماعتوں کو اتحاد کے قیام کے سلسلہ میں یہ ابتدائی مرحلہ کی بات چیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی جماعتیں قومی سطح پر متحدہ ہوکر اپنی ریاستوں کے مسائل کی یکسوئی کے سلسلہ میں مرکز پر دبائو بناسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جگن نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ وہ انتخابات میں تنہا مقابلہ کریں گے اور کسی بھی پارٹی سے مفاہمت نہیں کی جائے گی جبکہ چندرا بابو نائیڈو اسمبلی انتخابات سے قبل تلنگانہ میں ٹی آر ایس سے رجوع ہوچکے ہیں اور ان کی تجویز کو ٹی آر ایس نے مسترد کردیا تھا۔ موقع پرست چندرا بابو نائیڈو کانگریس سے جڑگئے اور مہاکوٹمی میں شامل ہوئے جسے عوام نے مسترد کردیا۔ بوتسا ستیہ نارائنا نے کہا کہ جگن موہن ریڈی نے ٹی آر ایس اور کے سی آر سے کبھی بھی انتخابی مفاہمت کے بارے میں بات چیت نہیں کی۔ کے سی آر ترنمول کانگریس، سماج وادی پارٹی، ڈی ایم کے، جنتادل سکیولر اور دیگر پارٹیوں کے قائدین سے محض فیڈرل فرنٹ کے قیام کے سلسلہ میں بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مقصد برابری کے لیے تلگودیشم بے بنیاد پروپگنڈا کررہی ہے جبکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا بنیادی ایجنڈا ریاست کے مفادات کا تحفظ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جگن پر ٹی آر ایس سے مفاہمت کا الزام عائد کرنے والے چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے قبل کے سی آر سے مفاہمت کی کوشش کیوں کی؟