جھارکھنڈ چیف منسٹر ہیمنت سورین کاکہناہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے

,

   

انہوں نے الزام لگایاکہ مرکزکی غلط پالیسیوں کے سبب جمہوریت او رمعیشت دونوں تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
رانچی۔ جھارکھنڈ چیف منسٹر ہمینت سورین نے کہاکہ ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے اور مرکز کو اس کی مبینہ ”تقسیم کرو او رحکومت کرو“ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔انہوں نے الزام لگایاکہ مرکزکی غلط پالیسیوں کے سبب جمہوریت او رمعیشت دونوں تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں

۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ڈی ایم کے کے زیراہتمام آل انڈیا فیڈریشن فار سوشیل جسٹس کی پہلی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سورین نے کہاکہ اپوزیشن اتحادایس ٹی‘ ایس سی‘ اقلیتوں‘ اوبی سی اورخواتین کے حقوق کی حفاظت کے لئے ہے۔ سورین نے کہاکہ ”ملک کے 75سال آزادی کے مکمل کرلئے ہیں مگر اب بھی وہ سماجی انصاف کے لئے حیران ہے۔

ایسے وقت میں جس کو امرت کال اور وشوگرو کی اصطلاح کے طور پر استعمال کیاجارہا ہے‘ ہم سماجی انصاف کی مانگ کرتے ہیں‘ فی الحال ملک کی جمہویت خطرے میں ہے“۔

سورین نے کہاکہ ”تقسیم کرو اورحکومت کرو کیحالات ملک میں بنائے گئے ہیں جو ایک تشویش کا باعث ہے۔آج سیاست ’میں کام نہیں کروں گا‘ میں تمھیں کام کرنے نہیں دوں گا‘ ملک میں جگہ لے چکی ہے۔

ملک کی معیشت تباہ ہورہی ہے۔ کسان‘ مزدور اور ملک کا تعلیمی یافتہ نوجوان اپنے حقوق سے محروم کردیاگیا ہے‘ یقینا یہ ملک کوپسماندگی کی طرف لے جانے والی علامت ہے۔ فی الحال تمام ادارے جو ملازمت فراہم کرتے ہیں بے رحمی کے ساتھ تباہ کردئے گئے ہیں“۔

انہوں نے الزام لگایاکہ ریلویز او ربینکوں جیسے اداروں کوخانگی ہاتھوں کے حوالے کردیاگیاہے۔

اس کانفرنس میں تاملناڈو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن‘ راجستھان چیف منسٹر اشوک گہلوٹ او ربہارڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو نے پسماندہ طبقات کے ساتھ”ظلم“ کے خلاف آواز بلند کی ہے