جہانگیر آباد چندرائن گٹہ میں کپڑا بینک کی جانب سے ملبوسات کی تقسیم

,

   

ضرورت مند خاندانوں میں خوشی کی لہر ، سیاست فیض عام ٹرسٹ کا جذبہ خدمت خلق مثالی ، ڈاکٹر عسکر یاسمین صدیقی
حیدرآباد ۔ 18 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : دین اسلام میں خدمت خلق کو سب سے بڑی عبادت کہا گیا ہے کیوں کہ خدمت خلق سے ہی انسانیت پروان چڑھتی ہے اور اسے غیر معمولی فروغ حاصل ہوتا ہے ۔ ایک ایسا دور بھی رہا جہاں مسلمانوں کی پہچان ان کی شناخت خدمت خلق بشمول کمزوروں کی حمایت ، غرباء و مساکین کی امداد ، یتیم و یسروں سے محبت ، ظالموں کے خلاف کمربستہ ہوجانے ، بیماروں کی عیادت سے ہوا کرتی تھی لیکن آج خاص طور پر ہم اس معاملہ میں دوسرے آبنائے وطن سے پیچھے دکھائی دے رہے ہیں ۔ لیکن یہ دیکھ کر اطمینان ہوتا ہے کہ اب بھی ہم میں ایسی شخصیتیں موجود ہیں جنہیں زندگی کی تمام آسائش میسر ہونے کے باوجود خدمت خلق میں مصروف ہیں ۔ اس سلسلہ میں ہم ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ، سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین اور ہیلپنگ ہینڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر شوکت علی مرزا اور کینڈا میں مقیم حیدرآبادی ڈاکٹر ، ڈاکٹر عسکر یاسمین صدیقی اور ان کے شوہر جناب ذاکر صدیقی کے نام لے سکتے ہیں ۔ جن کی کاوشوں سے حیدرآباد میں کپڑا بینک کا نہ صرف قیام عمل میں آیا بلکہ اس کے ذریعہ شہر کے پسماندہ علاقوں میں مقیم ضرورت مند خاندانوں میں ملبوسات کی تقسیم بھی بڑے پیمانے پر عمل میں آرہی ہے ۔ آپ کو بتادیں کہ اس بینک کا آغاز روزنامہ سیاست نے فیض عام ٹرسٹ اور ہیلپنگ ہینڈ فاونڈیشن کے تعاون و اشتراک سے کیا تھا ۔ جس میں ڈاکٹر عسکر یاسمین صدیقی کا بھی اہم کردار ہے ۔ کل چندرائن گٹہ کے علاقہ جہانگیر آباد میں مقیم 100 ضرورت مند خاندانوں میں کپڑا بینک نے ملبوسات تقسیم کئے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عسکر یاسمین صدیقی اور ان کے شوہر جناب ذاکر صدیقی ، جناب اعجاز حسین (امریکہ ) جناب سید حیدر علی نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ ڈاکٹر عسکر یاسمین صدیقی اور دوسروں کے ہاتھوں ضرورت مند خاندانوں میں ملبوسات کی تقسیم عمل میں آئی ۔ اس موقع پر منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خاں ، سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین ، پروفیسر ڈاکٹر شوکت علی مرزا بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر عسکر یاسمین صدیقی نے ادارہ سیاست ، فیض عام ٹرسٹ اور ہیلپنگ ہینڈ فاونڈیشن کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ نفسا نفسی کے اس دور میں خدمت خلق کا جذبہ قابل تعریف ہی نہیں بلکہ قابل تقلید بھی ہے اور اللہ تعالیٰ اس خدمت کا وہ صلہ عطا کرتے ہیں جس کا بندہ تصور بھی نہیں کرتا۔۔