جی ایچ ایم سی حدود میں خصوصی ٹریفک کمشنریٹ قائم ہوگا

,

   

سڑکوں کو محفوظ بنانے پر بھی توجہ ۔ خواتین کے تحفظ کیلئے اقدامات ۔ کے ٹی آر کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔5ڈسمبر(سیاست نیوز)شہر میں ٹریفک کو باقاعدہ بنانے جی ایچ ایم سی حدود میں خصوصی ٹریفک کمشنریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا‘ خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کیلئے پولیس خصوصی اقدامات کے ساتھ 100نمبر کی خوب تشہیر کو یقینی بنائے تاکہ شہریوں کو 100 نمبر پر کال کرنے پر مدد کا یقین ہو۔شہر میں گذشتہ 5برسوں کے دوران گاڑیوں کی تعداد 20لاکھ سے بڑھ کر 73 لاکھ ہوچکی ہے اسی لئے سائنٹیفک طریقہ سے ٹریفک کو باقاعدہ بنانے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے آج شہر کے حالات اور سڑکوں کو محفوظ بنانے کے سلسلہ میں ایک اجلاس منعقد کرکے ان فیصلوں سے واقف کروایا اور عہدیداروں کو ہدایات جاری کی ۔ کے ٹی راما راؤ نے عہدیداروں سے دریافت کیا کہ شہر میں کتنی ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس ہیں اور ان میں کتنی کارکرد ہیں!عہدیداروں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی حدود میں جملہ 40 لاکھ اسٹریٹ لائٹس ہیں اور تمام ایل ای ڈی ہیں۔ انہوں نے عہدیدارو ںکو ہدایت دی کہ وہ شہر حیدرآباد کے سنسان علاقوں میں طلایہ گردی اور روشنی کے اقدامات کریں ۔ انہوں نے پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ شراب کی ان دکانوں کے خلاف کاروائی یقینی بنائیں جو قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ حکومت شہر کو عالمی سطح پر مثالی شہر کے طور پر پیش کررہی ہے اور یہاں حادثات و واقعات کے سبب شہر کی شبیہ متاثر ہورہی ہے اسی لئے سڑکوں اور ماحول کو محفوظ بنانے اقدامات لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے شہر کی ترقی کیلئے ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے بلدی عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ شہر کی سڑکوں کو بہتراور محفوظ بنانے اقدامات کریں علاوہ ازیں انہوں نے ٹریفک پولیس عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی پیدا کرنے تکنیکی طریقہ کار اختیار کرنے منصوبہ بندی کریں۔ اجلاس میں ڈائرکٹر جنرل پولیس مسٹر مہندر ریڈی ‘پرنسپل سیکریٹری محکمہ بلدی نظم و نسق مسٹر اروند کمار‘مسٹر لوکیش کمار کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادکے علاوہ دیگر موجود تھے ۔ کے ٹی آر نے حیدرآباد کی ترقی کے سلسلہ میں دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے بتایا کہ شہر میں صرف 34 فیصد عوام عوامی ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہیں ۔ انہو ںنے ایم ایم ٹی ایس و میٹرو کے فروغ کے علاوہ دیگر اقدامات پر زور دیا۔