حالات چاہے جتنے خراب ہوں ہمیں حوصلہ نہیں ہارنا چاہیے

,

   

   حالات چاہے جتنے خراب ہوں ہمیں حوصلہ نہیں ہارنا چاہیے اور اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔مخالف حالات میں جینے کا مزاج بنانا چاہیے۔حالات ہمیشہ یکساں نہیں رہتے۔اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے،وتلک الایام نداولھابین الناس (یہ تو زمانہ کے نشیب و فراز ہیں،جنھیں ہم لوگوں کے درمیان گردش دیتے رہتے ہیں)۔لہذا ہمیں نہ تو مایوس ہونا ہے اور نہ حالات کے آگے سپر ڈالنا ہے۔ *ہمارے سامنے استنبول کی آیا صوفیاء مسجد کی مثال اس آیت کی منہ بولتی تصویر ہے*۔میں مسلمانان ہند سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ اور مسجد کی زمین پر مندر کی تعمیر سے ہر گز بھی دلبرداشتہ نہ ہوں۔ *ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے توحید کا عالمی مرکز اور اللہ کا گھر خانہ کعبہ بھی ایک لمبے عرصہ تک شرک و بت پرستی کا مرکز بنا رہا بالآخر فتح مکہ کے بعدپیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ وہ دوبارہ مرکز توحید بنا۔انشاءاللہ ہمیں پوری توقع ہے کہ صرف بابری مسجد ہی نہیں یہ پورا چمن نغمہ توحید سے معمور ہوگا*۔ہماری ذمہ داری ہے کہ ایسے نازک موقعہ پر اپنی غلطیوں سے توبہ کریں،اخلاق و کردار کو سنواریں، گھر اور سماج کو دیندار بنائیں اور پورے حوصلہ کے ساتھ مخالف حالات میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کریں۔

حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ

 سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ