حج پابندیوں کا سعودی عربیہ نے کیااعلان

,

   

سماجی دوری کا بھی نفاذ عمل میں لایاجائے گا۔
ریاض۔اسی ماہ ادا کئے جانے والے سالانہ حج کے دوران کرونا وائرس کی وباء کو پھیلنے سے روکنے اور اس سے بچنے میں مدد کے لئے پیر کے روز سعودی عربیہ نے کئی سلسلہ وار اقدامات کا اعلان کیاہے۔

بی بی سی کی خبر کے مطابق مذکورہ مملکت نے گھریلو عازمین کی تعداد کو 1000تک محدود کردیا ہے اور کعبتہ اللہ شریف کو چھونے پر پابندی عائد کردی ہے۔

سماجی دوریاں کو نفاذ عمل میں لایاجائے گا
مسلم تقویم میں فریضہ حج مسلمانوں کے لئے ایک اہم موقع ہوتا ہے۔توقع کی جارہی تھی اس سال جولائی او راگست میں مکہ اور مدینہ کے لئے بیس لاکھ سے زائد لوگوں سفر کریں گے۔

مگر اس سال صرف مقامی باشندوں کو ہی منظوری دی گئی ہے۔پیر کے روز یہ تبدیلی اس وقت سامنے ائی جب سعودی عربیہ میں کویڈ19کے 209.509معاملات درج کئے گئے ہیں‘ وہیں اموات کی تعداد1916تک پہنچ گئی ہے۔

پچھلے ماہ سعودی عربیہ نے اعلان کیاتھا کہ کرونا وائر س عالمی وباء کی وجہہ سے اس سال حج کے موقع پرلوگوں کی ”بہت ہی محدود تعداد“ کو منظوری دی جائے گی۔

لہذا اس سال حج کے لئے ان غیر سعودیوں کوشامل کیاجائے گا جو باشندے سے مملکت کی سرحدوں کے اندر رہ رہے ہیں وہ اہل ہوں گے۔

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ سعودی عرب نے عازمین حج کی شرکت کو محدود کیاہے۔

سال 2014اور2016میں جمہوری کانگو اور افریقہ کے کئی ممالک کے لوگوں کو ایبولا کے سبب حج سے باہر کردیاتھا۔

مکہ چیمبرس آف کامرس کے بموجب مذکورہ حج معیشت کا ایک اہم ذریعہ ہے جو مقامی معیشت کے لئے 5.3بلین ڈالر سے 6.9بلین ڈالر تک جمع کرتا ہے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سال2019میں 2.5کے قریب مسلمانوں نے فریضہ حج ادا کیاتھا جس میں 600,000سعودی بھی شامل ہیں۔

حج اسلام کے پانچ ستوں میں سے ایک ہے اورمعاشی طور پر مستحکم مسلمانوں پر اپنی حیات میں ایک مرتبہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض قراردی گئی ہے