حضرت امام حسینؓ تحفظ شریعت کیلئے دنیا کی ہرچیز سے بے نیاز

   

مجلس یاد حسین ؓ ، مولانا سید شاہ اسرار حسین رضوی المدنی و دیگر علماء کا خطاب
حیدرآباد۔/13 ستمبر، ( راست ) جامع مسجد درگاہ حضرت امر اللہ شاہ ؒ مغلپورہ میں مرکزی مجلس یاد حضرت سیدنا امام حسین ؓ و جمیع شہدائے کربلا منعقد ہوئی۔ نگرانی مولانا سید شاہ اسرار حسین رضوی المدنی نے کی اور دیگر علمائے دین کے خصوصی خطابات ہوئے ، نگران مجلس مولانا سید شاہ اسرار حسین رضوی المدنی نے کہا کہ اللہ رب العزت کی ذات ہر عیب سے پاک و صاف ہے ، وہ قادر مطلق ہے ۔ اپنی قدرت اور اپنی شان کے مطابق اپنے بندوں کو انعام و اکرام سے سرفراز کرتا ہے۔ اپنی شان و شوکت سے اپنے بندوں میں بعض کو نبین کا مقام عطا کرتا ہے۔ کسی کو صدیقین کی شان عطاء کرتا ہے۔ کسی کو شہداء کے مقام سے سرفراز کرتا ہے تو کسی کو صالحین کے مرتبہ سے منصب کرتا ہے۔ اللہ رب العزت کی قدرت شان و شوکت پر انکار کرنے والا کافر ہے۔ امام حسین ؓ کا ہربرتاؤ ہر مخلوق خدا کے ساتھ حسن اخلاق عاجزی و انکساری سے تھی۔ آپ کے اخلاق کریمہ اور آپ کے افعال اور کردار سے جو آپ سے ملتا وہ آپ کا شیدا ہوجاتا تھا۔ امام حسینؓ کی زندگی حکم خداوندی اور اتباع رسولؐ میں گزری۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں قربان ہونا معرفت الٰہی کے قریب ہونے کا ذریعہ ہے۔ ڈاکٹر مفتی شاہ محمد فصیح الدین نظامی القادری نے کہا کہ اللہ رب العزت جن بندوں کو پسند کرتا ہے ان بندوں کو سخت امتحانات میں ڈال کر آزمائشوں سے آزماتا ہے۔ جب بندہ آزمائش میں کامیاب ہوتا ہے تو اللہ رب العزت اپنا قرب اور اپنی معرفت کی منزلوں سے سرفراز کرتا ہے۔ مولانا نے کہا کہ آج جہاں بھر میں مسلمان سخت گردشوں میں ہیں ، اس کا سبب یہی ہے کہ وہ اپنے پروردگار سے دوری اختیار کرلیا ۔ نماز، قرآن مجید کی تلاوت ، اللہ تعالیٰ کا ذکر ، حضورؐ پر درود شریف ، اوراستغفار کا ورد ہر مسلمان مرد و عورت اپنی زبان پر جاری و ساری رکھیں، اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ کی رحمت تم پر نازل ہوتی ہے۔ اور دنیا کے ہر فتنہ و بلائیوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ سید شاہ طالب حسین رضوی نے کہا کہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی ایسی بابرکت اور عظمت والی کتاب ہے جس کی تلاوت سے بندہ خدا کا قرب حاصل کرتا ہے۔ قرآن مجید راہ ہدایت اور نجات والی کتاب ہے۔ امام عالی مقام شہادت اور قرآن مجید کی تلاوت کو بہت پسند فرماتے تھے۔ مولانا علیم چشتی نے کہا کہ جہاں اللہ تعالیٰ اور اس کے محبوبین کی محفل سجائی جاتی ہے وہاں پر اللہ کی رحمت کے فرشتے بھی حاضر ہوتے ہیں اور آنے والوں کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔ مولانا خالد علی خان رضوی نے کہاکہ نبین، صدیقین، شہداء و صالحین ، یہ اللہ تعالیٰ کے انعام یافتہ بندے ہیں۔ ان کی زندگیوں پر عمل کرنا ہر مسلمانان عالم کیلئے ضروری ہے، ان کے بتائے ہوئے طریقوں کو اپنانا بہت ضروری ہے۔ یہ شاہ لیاقت حسین رضوی المدنی نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ نظامت کے فرائض حافظ محمد منیر الدین شرفی نے انجام دیئے۔ قرأت حافظ و قاری شیخ معین الدین اور نعت شریف قاری غلام احمد نیازی، قاری یاور علی جنید، قاری انیس احمد ، قاری شمس زماں، قاری میر انور علی رضوی نے سنائی۔ صلوۃ و سلام کے بعد مجلس کا اختتام ہوا۔