حضور اکرم ﷺ نے حجر اسود کو بوسہ دیا

   

عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيْعَةَ، عَنْ عُمَرَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ جَاءَ إِلَي الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ فَقَبَّلَهٗ، فَقَالَ : إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ، لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ، وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم يُقَبِّلُکَ مَا قَبَّلْتُکَ. وفي رواية : قَالَ عُمَرُ : شَيئٌ صَنَعَهُ النَّبِيُّ صلي اللہ عليه وآله وسلم فَلاَ نُحِبُّ أَنْ نَتْرُکَهٗ. مُتَّفَقٌ عَلَيْه وَهَذَا لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.
’’حضرت عابس بن ربیعہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ حجرِ اسود کے پاس آئے اور اسے بوسہ دے کر کہا : میں خوب جانتا ہوں کہ تو پتھر ہے نہ تو نقصان پہنچا سکتا ہے اور نہ نفع۔ اگر میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں کبھی تجھے بوسہ نہ دیتا۔ (اور ایک روایت میں ہے کہ) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : یہ وہ کام ہے جسے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ادا فرمایا ہے پس ہم نہیں چاہتے کہ اسے ترک کر دیں۔‘‘
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں دجال نہیں آسکے گا
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : لَيْسَ مِنْ بَلَدٍ إِلَّا سَيَطَؤُهُ الدَّجَّالُ إِلَّا مَکَّةَ وَالْمَدِيْنَةَ لَيْسَ لَهٗ مِنْ نِقَابِهَا نَقْبٌ إِلَّا عَلَيْهِ الْمَلَائِکَةُ صَافِّيْنَ يَحْرُسُوْنَهَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کوئی شہر ایسا نہیں جسے دجال نہ روندے سوائے مکّہ مکرّمہ اور مدینہ منوّرہ کے۔ ان کے راستوں میں سے ہرراستہ پر صف بستہ فرشتے حفاظت کر رہے ہوں گے‘‘۔