حضور نگر کی ترقی پر ٹی آر ایس کا بنڈی سنجے کو چیلنج

   

100 کروڑ سے زائد ترقیاتی کام کرنے کا دعویٰ رکن اسمبلی سیدی ریڈی
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی سیدی ریڈی نے اسمبلی حلقہ حضور نگر کی ترقی پر 4 نومبر کو سوماجی گوڑہ پریس کلب میں مباحثہ کا تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کو چیلنج کیا ہے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سیدی ریڈی نے کہا کہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے نے جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے دوباک کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی حلقہ حضور نگر سے ٹی آر ایس کی کامیابی پر 100 کروڑ روپئے کے ترقیاتی کام کرنے کا چیف منسٹر نے وعدہ کیا تھا لیکن کامیابی کے بعد چیف منسٹر نے وعدے کو فراموش کردینے کا الزام عائد کیا ہے ۔ جس کو ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی نے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وعدہ 100 کروڑ روپئے کے ترقیاتی کاموں کا تھا لیکن اس سے زیادہ ترقی دی گئی ہے ۔ حضور نگر حلقہ سے ٹی آر ایس کی کامیابی کے بعد حکومت کی جانب سے آر ڈی او آفس قائم کیا گیا ۔ ملا چیرو منڈل میں سوشیل ویلفیر کالج قائم کیا گیا ۔ دیڑھ کروڑ روپئے کے مصارف سے بنجارہ بھون تعمیر کیا جارہا ہے ۔ حضور نگر میونسپلٹی کیلئے 25 کروڑ نیرڈو چرلہ میونسپلٹی کیلئے 15 کروڑ اس کے علاوہ ہر گرام پنچایت کو 20 لاکھ روپئے اور ہر منڈل ہیڈکوارٹر کو 30 لاکھ روپئے مختص کئے گئے ۔ گرم پاڈو ، چنترایال ، ایلاگرو ، نکاگوڑم لفٹ اریگیشن کیلئے 25 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ چیک ڈیم تعمیر کرنے کیلئے 27 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ 33 کروڑ روپئے کے مصارف سے مشن بھاگیرتا اسکیم کے کام جاری ہیں ۔ ای ایس آئی ہاسپٹل تعمیر کرنے پانچ ایکڑ اراضی مختص کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔ مٹھم پلی منڈل ہیڈکوارٹر پر آئی ٹی آئی کالج کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ پالی ٹکنیک کالج کے قیام کیلئے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ۔ جائیدادوں کو بھی منظوری دی گئی ۔ ضمنی انتخاب کے موقع پر جاری کردہ پارٹی کے منشور میں تاحال 80 تا 90 فیصد کام مکمل ہوگئے ہیں ۔۔