حکومت شہریوں کی زمین پر ڈاکہ نہیں ڈال سکتی‘ کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا

,

   

جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ کی نگرانی والی بنچ نے ایم وی گرو پرساد‘ نندانی ایم گروپرساد اور بنگلور کے محلے جے پی نگر کے مکینوں کی درخواست کوجزوی منظوری کے دوران یہ مشاہدات کئے ہیں۔


بنگلورو۔ حکمران بی جے پی کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے‘کرناٹک ہائی کورٹ نے ہفتے کے روزکہاکہ حکومت ”شہریوں کی زمین پر ڈاکہ“کے طور پر کا م نہیں کرسکتی ہے۔

جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ کی نگرانی والی بنچ نے ایم وی گرو پرساد‘ نندانی ایم گروپرساد اور بنگلور کے محلے جے پی نگر کے مکینوں کی درخواست کوجزوی منظوری کے دوران یہ مشاہدات کئے ہیں۔

عدالت نے کرناٹک انڈسٹریل ائیریا ڈیولپمنٹ بورڈ(کے ائی اے ڈی بی)اور اس کے افسران پر 2007میں انڈسٹریز ان کے اراضیات پر قائم کرنے کے لئے قبضہ کرنے کے 15سالوں بعد بھی اراضی مالکان کو معاوضہ کی عدم ادائیگی پر شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے دونوں کے طریقہ کار پر اعتراض جتایاہے۔

عدالت نے یہی کہاکہ کے ائی اے ڈی بی کا طرز عمل ایک جاگیر دارانہ رویہ کی زنجیروں کو تقویت دیتا ہے جس سے ہمارے ائین کی تبدیلی کا کردار آزاد ی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

درخواست گذاروں نے 2016میں پٹیشن دائر کرتے ہوئے کے ائی اے ڈی بی کی جانب سے حصول اراضی کے بعد معاوضہ کی عدم ادائیگی پر سوال اٹھایاتھا۔

جس کے جواب میں حکومت نے ایک حلفیہ بیان عدالت میں پیش کرتے ہوئے معاوضہ کی عدم ادائیگی میں تاخیر کی جانکاری دیتے ہوئے معاوضہ جلد ازجلد ادا کردینے کی بات کہی تھی۔