حکومت صرف جملے و نعرے تیار کر رہی ہے ‘ حقیقی راحت کچھ نہیں : کانگریس

,

   

صرف جملہ بازیوں میں ’ میک ان انڈیا ‘ کو عروج ۔ 20 لاکھ کروڑ کا پیاکیج بھی صرف ایک سراب : کپل سبل کی پریس کانفرنس
نئی دہلی ۔ 5 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مقامی اشیا کیلئے جو زور دے رہے ہیں اور معاشی پیاکیج کا جو انہوں نے اعلان کیا ہے وہ ایک اور جملہ کے سوا کچھ اور نہیں ہے اور اس کا مقصد حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ مبذول کروانا ہے ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نے ملک کو خود مکتفی بنانے کے مقصد سے ایک پیاکیج کا اعلان کیا تھا ۔ ایاک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر کپل سبل نے سوال کیا کہ کس طرح سے ہندوستان خود مکتفی بن سکتا ہے جب تک وہ اختراع اور تخلیقی صلاحیتوں کو پروان نہ چڑھائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے یہ بیانات اور اعلانات خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہیں اور یہ ایک اور جملہ ہے جو حکومت نے ملک کے عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف جملے ‘ بیانات اور نعرے ہی تیار کر رہی ہے ۔ یہی وہ چیز ہے جو ’ میک ان انڈیا ‘ ہے اور اسی میں ہم بہترین صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے آتم نربھر ابھیان پر زور دیا ہے جبکہ ان کی حکومت غریبوں کی مدد کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ کسان ‘ مائیگرنٹ مزدور ‘ صنعتی حلقے وغیرہ کی حکومت نے کوئی مدد نہیں کی ہے ۔ اسی طرح انہوں نے صنعتی گوشوں پر میک ان انڈیا اور میڈ فار ورلڈ کا جو نعرہ دیا ہے اس کا بھی کوئی واضح روڈ میاپ نہیں ہے کہ کس طرح سے اس مقصد کو پورا کیا جاسکے گا ۔ واضح رہے کہ حکومت نے کہا تھا کہ کسی بھی شئے کیلئے کسی دوسرے ملک پر انحصار کرنے کی بجائے ملک کو ہر شعبہ میں خود مکتفی ہونے کی ضرورت ہے ۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے جو 20 لاکھ کروڑ روپئے کے آتم نربھر پیاکیج کا اعلان کیا گیا ہے اس سے سرکاری اخراجات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے کیونکہ اسی میں ریزرو بینک کی جانب سے پہلے سے معلنہ اقدامات شامل ہیں اور بجٹ بھی وہی رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ جو رقم اعلان کی گئی ہے وہ جملہ گھریلو پیادوار کے ایک فیصد سے بھی کم ہے اس کے برخلاف حکومت یہ دعوی کرتی ہے کہ یہ جملہ گھریلو پیداوار کا 10 فیصد ہے ۔ کپل سبل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی کا آتم نربھر آئیڈیا سابقہ کئی جملوں کی طرح محض ایک جملہ ہی ہے اور اس میں کوئی سچائی نہیں ہے اور نہ ہی اس سے ملک یا عوام کو کوئی راحت مل رہی ہے ۔ انہوں نے یونیورسٹیز و جامعات میںخانگی سرمایہ کاری پر بھی زور دیا ہے تاکہ تخْلیق اور نئے آئیڈیاز کو تقویت مل سکے جو ان کے خیال میں خانگیانے کے مترادف نہیں ہوگا۔