حیدرآباد آج پنجاب کے خلاف ایک اہم کامیابی کا خواہاں

   

ملان پور۔ پنجاب کنگز امید کرے گا کہ وہ سن رائزرس حیدرآباد کے انتہائی جارحانہ اندازکا مقابلہ کرنے کے لیے حملہ آور کارکردگی دکھائے گا کیونکہ منگل کو یہاں آئی پی ایل میں دو ٹیمیں جدول میں درمیانی مقام کی جنگ میں ٹکرائیں گی۔سن رائزر حیدرآباد اورپنجاب دونوں کے پاس اپنے چار میچوں میں سے دو فتوحات اور دو ناکامیوںکے بعد چار پوائنٹس ہیں اور وہ ایک اور کامیابی کے ذریعہ ٹیموں کے جدول میں ترقی کے لئے کوشاں ہوں گی۔ جب کہ حیدرآبادی ٹیم کبھی کبھی غیر متوقع رہے ہیں انہوں نے زیادہ تر مواقع پر تمام صلاحیتوں کے اپنے ٹاپ آرڈر جارحانہ انداز کے ساتھ بیٹنگ سے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے لیکن پنجاب کے بارے میں ایسا نہیں کہا جا سکتا۔حیدرآباد نے ممبئی انڈینز کے خلاف اپنی جیت کے راستے میں آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیم کا نیا ریکارڈ بنایا، جب کہ انہوں نے جمعہ کو دفاعی چمپئن چنئی سوپرکنگز کے خلاف چھ وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ ابھیشیک شرما، ٹریوس ہیڈ، ہینرک کلاسن اور ایڈن مارکرم نے مسلسل مخالف بولروں پر حملہ کیا، جس سے ٹیم کو شاندارآغاز ملا۔ پنجاب کے پاس بھی شکھر دھون، جونی بیرسٹو، لیام لیونگسٹون کی بیٹنگ لائن اپ کو بڑھاوا دینے کے ساتھ بہت سی صلاحیتیں ہیں لیکن کپتان دھون کے علاوہ کوئی بھی اب تک مستقل طور پر کوئی مظاہرہ پیش نہیں کر سکا ہے۔ پنجاب امید کرے گا کہ ان کے ہندوستانی کھلاڑی پربھسمرن سنگھ اور جیتیش شرما بھی ششانک سنگھ کی طرح قدم بڑھائیں گے، جنہوں نے گجرات ٹائٹنز کے خلاف اپنے آخری میچ میں اپنے اب تک کے سب سے زیادہ ٹی20 اسکور کے ساتھ واپسی کی ہے اور انہوں نے اس مقابلے میں 29 گیندوں پر61 رنز بنائے ہیں۔ دونوں ٹیمیں جیت کے بعد میچ میں آ رہی ہیں اور یہ پاور پلے کی جنگ ہو سکتی ہے جب وہ نئے تعمیر شدہ مہاراجہ یادوندرا سنگھ کرکٹ اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی، جو منگل کو اپنے دوسرے آئی پی ایل میچ کی میزبانی کرے گا۔ بولنگ کا شعبہ دونوں ٹیموں کے لیے باعث تشویش ہے جبکہ پنجاب نے ڈیتھ اوورز میں جدوجہد کی ہے، سن رائزرز نئی گیند کے ساتھ ناکام ہوئے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولرکاگیسو ربادا چھ وکٹوں کے ساتھ ان کے بہترین بولر کے طور پر ابھرے لیکن ڈیتھ اوور کے ماہر ارشدیپ سنگھ اور ہرشل پٹیل کی مایوس کن کارکردگی تشویش کا باعث ہے۔ لیگ اسپنر راہول چاہر بھی مہنگے ثابت ہوئے ہیں جبکہ ہرپریت برار نے اب تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حیدرآباد کے لیے جے دیو انادکٹ، میانک مارکنڈے اور بھونیشور کمار نے بہت زیادہ رنز دیے ہیں۔ اپنے تمام تجربے کے باوجود بھونیشور نے نئی گیند کے ساتھ جدوجہد کی ہے حالانکہ اس نے آخری مقابلے میں ایک وکٹ حاصل کی ہے ۔ ٹی نٹراجن جو درمیان میں دو مقابلے گنوانے کے بعد واپس آئے تھے، نے بھی اب تک چار وکٹیں حاصل کی ہیں۔ کپتان پیٹ کمنز جنہوں نے چار میچوں میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن انہیں اپنے دوسرے بولروں کی مسلسل حمایت کی ضرورت ہوگی۔ پچھلے پانچ مقابلوں میں دونوں ٹیموں کے درمیان فتوحات اور ناکامیوں کے اعداد وشمار 3۔2 ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ منگل کو سخت مقابلے کا امکان ہے۔