حیدرآباد میں آر ایس ایس کے سہ روزہ اجلاس کا آغاز

   

تعلیمی صورتحال ، جامعات کی سرگرمیوں کا جائزہ ، محاذی تنظیموں اور سنگھی قائدین کی شرکت
حیدرآباد۔5جنوری(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے نواحی علاقہ گھٹکیسر میں راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کے تین روزہ اجلاس کا آغاز ہوا۔آر ایس ایس کے اس اجلاس میں سنگھ کی 36محاذی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 190 سنگھی قائدین شرکت کر رہے ہیں۔اس اجلا س میں آر ایس ایس کے سر سنگھ چالک موہن بھاگوت ‘ جنرل سیکریٹری دتاتریہ ہوسبالے ‘ بھارتیہ جنتا پارٹی صدر جے پی نڈا کے علاوہ دیگر موجود تھے۔اجلاس کے دوران سال گذشتہ ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں منعقد ہونے والے اس سالانہ اجلاس کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سال گذشتہ ملک کے معاشی امور پر تبادلہ خیال کیلئے رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا اور اس مرتبہ رابطہ کمیٹی کے سہ روزہ اجلاس کے دوران آر ایس ایس اپنی محاذی تنظیموں کی کارکردگی اور ملک میں تعلیمی صورتحال اور پالیسی کا جائزہ لے گی ۔بتایاجاتا ہے کہ اجلاس کے دوران تعلیمی پالیسی اور اس پر عمل آوری کے علاوہ ملک بھر کی جامعات میں جاری سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات حاصل کی جائیں گی اور آر ایس ایس کی سرگرمیوں کے متعلق تمام معلوما ت حاصل کرنے کے علاوہ آئندہ ایک سال کے دوران ملک بھر کی جامعات ‘ تعلیمی اداروں میں اختیار کی جانے والی پالیسی تیار کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی کے اس اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا بلکہ تعلیمی امور کے متعلق آگہی اور تعلیمی پالیسی پر عمل آوری کے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔بتایاجاتا ہے کہ اجلاس میں ودیا بھارتی‘ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد‘بھارتیہ شکشن منڈل‘کے علاوہ دیگر تنظیموں کے ذمہ داروں سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔آر ایس ایس کے اس اجلاس کے دورا ن کورونا وائرس کے اصولوں پر عمل آوری کے علاوہ اجلاس میں شرکت کی صرف ان قائدین کو اجازت دی گئی ہے جن کے کورونا وائرس کے دونوں ٹیکہ مکمل ہوچکے ہیں۔ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں کورونا وائرس کی لہر اور لاک ڈاؤن کے دوران آر ایس ایس بالخصوص سیوا بھارتی کی جانب سے انجام دی جانے والی خدمات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے مریضوں اور سنگین حالات کی صورت میں سیوابھارتی کو متحرک رکھنے کے اقدامات کی تفصیلات سے بھی واقف کروایا گیا۔م