حیدرآباد میں میلاد النبیؐ کے جلوس: ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز پر ایف آئی آر درج

,

   

وائرل ویڈیوز پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او حسینی عالم نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے اتوار، 14 ستمبر کو شہر میں میلاد النبیؐ کے جلوس کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کارروائی شروع کردی۔

اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر، حیدرآباد سٹی پولیس نے لکھا، ‘ہم امن برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور بدامنی پھیلانے یا کمیونٹی کی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے کسی کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔’

حیدرآباد میں میلاد النبیؐ کے جلوس کے دوران ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز
ایک ویڈیو میں لوگوں کے ایک گروپ کو مبینہ طور پر ٹریفک پولیس اہلکار سے بحث کرتے ہوئے دیکھا گیا جب کہ دوسری ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک شخص کو اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے دیکھا گیا۔

وائرل ویڈیوز پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او حسینی عالم نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔

ایف آئی آر کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس کے ایکس ہینڈل نے تصدیق کی کہ ایف آئی آر 195/2025 درج کی گئی ہے اور قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

جلوس
حالانکہ حیدرآباد کے پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے میلاد النبیؐ کے جلوس جو 5 ستمبر کو ہونے والے تھے کو ملتوی کر کے 14 ستمبر تک کر دیا گیا تھا لیکن لوگوں کے کرتب دکھانے اور پریشانی پیدا کرنے کے ویڈیوز نے تنازعہ کو جنم دیا۔

قبل ازیں، مرکزی میلاد جلوس کمیٹی نے میلاد النبیؐ کے جلوسوں کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ شہر میں گنیش کی مورتیوں کا وسرجن دیکھا جا رہا تھا۔

پچھلے سال بھی گنیش مورتی وسرجن اور میلاد النبیؐ کے جلوس کی تاریخیں ایک ساتھ تھیں۔ گنیش مورتی وسرجن کی تاریخ 17 ستمبر تھی اور میلاد النبی 16 ستمبر 2024 کو تھا۔

تہواروں کو پرامن طریقے سے منانے کے لیے فیصلہ کیا گیا کہ جشن میلاد النبیؐ مقررہ تاریخ پر منعقد کیا جائے گا تاہم جلوس 19 ستمبر کو نکالا جائے گا۔

اس سال بھی 14 ستمبر کو میلاد النبیؐ کے جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اب حیدرآباد پولیس حیدرآباد میں میلاد النبیؐ کے جلوسوں کے موقع پر چند افراد کی جانب سے بدتمیزی کی ویڈیوز کی بنیاد پر تحقیقات کررہی ہے۔