حیدرآباد میں ہوا کے معیار میں بہتری آئی

   

حیدرآباد ۔ 8 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : گذشتہ چند سال کے مقابل ، جس کے دوران موسم سرما خواہ کتنا ہی شدید نوعیت کا رہا ہوگا ، اس سال شہر حیدرآباد میں ہوا کے معیار میں بہتری آئی ہے اور شہر کا فضائی ماحول اچھا ہوا ۔ تلنگانہ اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ

(TSPCB)

کے ڈیٹا میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ جنوری 2021 میں چھ مقامات بشمول صنعت نگر ، اکریساٹ ، چکڑ پلی ، بالا نگر اور بولارم میں ایر کوالٹی انڈیکس

(AQI )

150 سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا جو ہوا میں آلودگی کے زیادہ ہونے کا اشارہ تھا جس کی وجہ پھیپھڑے اور قلب کے مریضوں کو سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے لیکن حالیہ ڈیٹا کے مطابق اس میں کافی تبدیلی ہوئی ہے کیوں کہ صرف دو علاقوں ہی میں اے کیو آئی 150 سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ۔ ماہرین کے مطابق موسم سرما میں ایک عمل ’ ٹمپریچر انورژن ‘ کے ذریعہ آلودگی کی سطح میں اضافہ ہونا فطری ہوتا ہے ۔ یہ اس لیے ہوتا ہے کیوں کہ گرم ہوا کی پرت ٹھنڈی ہوا کی سطح کے اوپر بیٹھ جاتی ہے ۔ تاہم جاریہ موسم سرما کے دوران شہر میں اے کیو آئی کی سطح گذشتہ دو سال کے مقابل بہتر ہے ۔ جنوری 2019 کے دوران صنعتی علاقہ بالا نگر میں آلودگی کی سطح 182 تھی اسے اس سال 139 ریکارڈ کیا گیا ۔ ایک اور صنعتی علاقہ صنعت نگر میں بھی آلودگی کی سطح میں کافی بہتری آئی ہے ۔ جنوری 2019 میں صنعت نگر میں اے کیو آئی 211 تھا جب کہ جنوری 2022 میں اس میں کمی ہو کر یہ 141 ہوگیا ۔ اہم بات یہ ہے کہ اس سال شہر کے بڑے رہائشی علاقوں میں ایر کوالٹی انڈیکس اچھا ہے ۔ جوبلی ہلز ، پیراڈائز ، مادھا پور ، سینک پوری اور عابڈس جیسے علاقوں کے اے کیو آئی میں کمی ہو کر یہ اطمینان بخش سطح پر آگیا ہے ۔ سینک پوری اور کے بی آر پارک کے اطراف کے علاقوں میں اس سال جنوری کے دوران اے کیو آئی کی سطح بہترین رہی جو بالترتیب 75 اور 76 ریکارڈ کی گئی ۔ چونکہ آئندہ مہینوں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا ۔ اس لیے توقع ہے کہ شہر کے علاقوں میں ہوا کے معیار میں مزید بہتری پیدا ہوگی ۔ پولیوشن کنٹرول بورڈ کی گذشتہ برسوں کی رپورٹس کے مطابق حیدرآباد کے زیادہ تر مقامات پر اے کیو آئی 50 سے کم تھا جو موسم گرما اور مانسون کے مہینوں کے دوران ہوا کا معیار اچھا ہونے کی علامت ہے ۔۔