حیدرآباد و رنگاریڈی اضلاع کے 13 تالابوں کے تحفظ کی ہدایت

   

غیر سرکاری تنظیم کی درخواست پر سماعت کے بعد تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکام
حیدرآباد۔20۔مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے شہر حیدرآباد کے علاوہ ضلع رنگاریڈی میں موجود 13تالابوں کے تحفظ کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان تالابوں کے تحفظ کے لئے فوری طور پر اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور ان تالابوں کے تحفظ کے لئے ممکنہ اقدامات کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کرتے ہوئے عدالت نے تالابوں کو قبضہ جات اور آلودہ ہونے سے بچانے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں ۔ چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جوکنٹی انیل کمار پر مشتمل بنچ نے غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران یہ احکام جاری کئے ۔عدالت نے اس مقدمہ کی سماعت کے دوران دو سینیئر وکلاء مسٹر جی پروین کمار اور مسٹر ٹی سریکانت ریڈی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے اس بات کی ہدایت دی تھی کہ وہ مذکورہ تالابوں کا معائنہ کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔عدالت کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات کے مطابق اس کمیٹی نے ان تالابوں میں غیر قانونی قبضہ جات ‘ آلودگی کے علاوہ غیر قانونی تعمیرات کے سلسلہ میں عدالت کو واقف کروایا اور 16 مارچ کو اس سلسلہ میں ایک تفصیلی رپورٹ کمیٹی کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی ۔جسٹس آلوک ارادھے نے رپورٹ کا باریکی سے جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ان تالابو ںمیں موجود پانی آلودہ ہونے کے نتیجہ میں صرف اطراف و اکناف کے علاقوں میں آلودگی میں اضافہ نہیں ہورہا ہے بلکہ ان تالابو ںمیں موجود آلودہ پانی کو ترکاری کی کاشت کے لئے استعمال کیا جا رہاہے جو کہ اس ترکاری کے استعمال کرنے والوں کے لئے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ بنچ نے اڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل جناب عمران خان کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ محکمہ جات کے عہدیداروں کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ ان تالابوں بالخصوص نلہ چیروو جہاں سے کاشت کے لئے پانی حاصل کیا جا رہا ہے اور آلودہ پانی کو ترکاری کی کاشت کے لئے استعمال کیا جا رہاہے اسے فوری طور پر بند کروائیں۔چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ نے کہا کہ تالابوں میں تعمیراتی ملبہ ڈالنا اور انہیں بند کرنے کی کوشش کرنا تالابوں کو معدوم کرنے کا موجب بن رہا ہے اسی لئے ان تالابوں کے تحفظ کے لئے فوری طور پر اقدامات کئے جانے چاہئے ۔کمیٹی کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں تالابوں کے قریب سی سی ٹی وی کیمروں کی عدم تنصیب کے علاوہ تالابوں کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات نہ کئے جانے اور انہیں آلودہ ہونے سے بچانے کے لئے کسی بھی طرح کے اقدامات نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی جس پر بنچ نے حکومت تلنگانہ کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر 13 تالاب جو شہر حیدرآباد اور ضلع رنگاریڈی کے دائرہ میں موجود ہیں ان کے تحفظ کے لئے اقدامات کو یقینی بنائیں۔3