حیدرآباد میں ایک حیوانات کی 27سالہ ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے پیش نظر پولیس نے خواتین کے لئے ایک اڈوائزری جاری کی ہے۔اے این ائی کی خبر کے مطابق کمشنر پولیس انجنی کمار نے اتوار کے روز مذکورہ اڈوائزری کی اجرائی عمل میں لائی ہے۔
مذکورہ نکات صرف حیدرآباد کی حد تک محدود نہیں ہے ملک بھر کی خواتین اس کااستعمال کرسکتی ہیں۔
جب سفر پر روانہ ہوں تو فیملی میں کسی قریب رشتہ دار یادوست کو اس کی اطلاع دیں کہاں جارہی ہیں اور کب واپس لوٹیں گی
اگر ممکن ہو تو کہاں پر جارہی ہیں وہ مقام(لوکیشن)بھی شیئر کریں
اگر ٹیکسی یا اٹومیں سفر کررہی ہوں تو اس کا نمبر پلیٹ کی تفصیلات اور ٹیکسی یااٹو ڈرائیور کی سیٹ پر لگی ائی ڈی کار کی تفصیلات) بھی شیئر کریں
کسی نامعلوم جگہ پر اگر جارہی ہیں تو راستہ کے متعلق جانکاری حاصل کرلیں
ہمیشہ بھیڑ بھاڑ والی جگہ پر انتظار یاتوقف کریں‘ سنسان جگہ کو درکنار کرنا ہی بہتر ہوگا‘ کبھی بھی علاقے میں گشت کررہی پولیس پٹرول کار یا بلیو کوٹ پولیس موٹرسیکل سوار جواب کو اپنی مدد کے لئے اشارہ کرنے میں کبھی گریز نہ کریں۔ یہ لوگ آپ کی حفاظت او رسکیورٹی کے لئے ہیں
اگر علاقے میں کوئی فرد نہیں دیکھائی دے رہا ہے تو آپ قریب کی دوکان یا کمرشیل یونٹ کی طرف چل پڑیں اور اس کے قریب میں کھڑے رہیں‘ تاکہ سڑک سے گذرنے والی ٹریفک آپ کو اچھی طرح دیکھ سکے
ہمیشہ100ڈائیل کے لئے تیار رکھیں۔
ہاک ائی ڈاؤن لوڈ کریں اور ہر وقت لوکیشن خدمات کو کارگرد رکھیں
مشتبہ حالات میں مہربانی فرما کر راہ گیروں سے مدد کے لئے استفسار کریں
اگر کوئی مسافر نہیں ہے تو چلتے چلتے آپ اپنے کسی رشتہ دار سے فون پر بات کرنے کی ایکٹنگ کریں جو کہ پولیس عہدیدار ہے
جگہ گاڑیوں اور آپ کے اردگر د تمام لوگوں کی تفصیلات بتائیں جس سے وہ خوفزدہ ہوجائیں گے
اعتماد سے بھر پور رہیں اور اگر کوئی سامنے اجائیں تو زور سے باتیں کریں۔ ضرورت پڑنے پر مدد کے لئے چیخیں
اگر آپ پریشانی کے عالم میں ہیں تو مہربانی فرماکر چیخیں اور ہجوم والے علاقے میں چلے جائیں۔
جرم کو روکنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہے۔ مقامی پولیس کو مقامی بدمعاشوں کے متعلق جانکاری دیں
حیدرآباد سٹی پولیس نے ٹوئٹر پر بھی دستیاب ایمرجنسی نمبرات کی طرف لوگوں کو توجہہ دلائی ہے۔
رچہ کنڈہ پولیس نے بھی اڈوائزری کوپیش کیاہے۔
سی پی رچہ کنڈہ مہیش مرلی دھر بھگوات کے مطابق‘ اگر کسی صورت میں آپ جانکاری کے لئے کچھ تصویریں ارسال کرنا چاہتے ہیں تو واٹس ایپ نمبر9490617111پر ارسال کرسکتے ہیں۔
پچھلے ہفتہ نوجوان حیوانات کے ڈاکٹر کی جھلسی ہوئی نعش حیدرآبادمیں دستیاب ہوئی تھی۔ تاہم ٹوئٹر صارفین اس اڈوائزری سے خوش نہیں ہیں۔
کئی لوگوں نے سوال کیاہے کہ صرف عورتوں کو احتیاطی اقدامات کے لئے انتباہ دیاجارہا ہے
یہاں پر ٹوئٹر صارفین کے ردعمل پر مشتمل کچھ جھلکیاں پیش کی جارہی ہیں۔
Hyderabad police issue safety advisory to women after brutal rape and murder of vethttps://t.co/PLcH61lLoj
— TheNewsMinute (@thenewsminute) December 2, 2019
Yes! Advisory for women to prevent rapes! Let me see…should women lock themselves in their houses? Oh wait a minute. Even then, they might not be safe! Cases of abuse at home by family members are rampant too. So, should we just stop living? Easier?
— Chandreyi (@Chandreyi_02) December 2, 2019
Can we also have a Do Not Rape advisory for men? https://t.co/fcXkwaXJMn
— Kiran Manral (@KiranManral) December 2, 2019
Advise men to stay off the roads instead of telling women how to keep themselves safe!https://t.co/GT1kQH8sVx
— VINTA NANDA (@vintananda) December 2, 2019
Everything that perpetuates the rape culture is precisely this. 'Safety advisory for women!' Shouldn't there be one for the men already? Like, how about beginning with 'Advisory to help you not rape?' https://t.co/fMH92OWxOc
— Sonal Kapoor (@ArtForCause) December 2, 2019
https://twitter.com/Manisha_Awasthi/status/1201412166206791680