لوگوں کا مطالبہ ہے کہ پولیس ایسے گروہوں کی نشاندہی کرے اور ان کی گاڑیوں کو ضبط کرے۔
حیدرآباد: بندلا گوڈا – راجندر نگر – بہادر پورہ سڑکوں اور فلائی اوورز پر بائیک سواروں کے خطرناک اسٹنٹ کرنے کے مناظر ان دنوں عام ہوتے جارہے ہیں، جب تک کہ سوشل میڈیا چینلز پر ویڈیوز سامنے نہیں آتے ٹریفک پولیس خلاف ورزیوں کی جانچ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ایک حالیہ واقعہ میں، دو نوجوان – ایک اسکوٹر پر اور دوسرا بائک پر – بندلا گوڈا روڈ پر وہیل چلا رہے تھے۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منظر عام پر آئی اور جلد ہی وائرل ہوگئی، جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی۔ اس واقعے نے شہر کے مضافاتی علاقوں میں راتوں کے دوران ’مرئی پولیسنگ‘ کے بارے میں سوالات کھڑے کر دیے۔
حیدرآباد کی سڑکوں پر اسٹنٹس، فلائی اوور پر ریلوں کے لیے
یہ کوئی الگ تھلگ کیس نہیں ہے۔ اس ماہ کے شروع میں منموہن سنگھ فلائی اوور پر چند لڑکے کاروں کے بونٹوں پر بیٹھ کر ریل بنا رہے تھے۔ اسی فلائی اوور پر، آٹو رکشہ ریس اور بائیک اسٹنٹ کا باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا ہے، خاص طور پر ویک اینڈ پر، نوجوانوں کی طرف سے۔
چند ہفتے قبل، راجندر نگر ٹریفک پولیس نے آٹھ نوجوانوں کو پکڑا جو خطرناک طور پر دو پہیہ گاڑی پر بیٹھ کر لاپرواہی سے سواری کر رہے تھے۔ آٹھ رکنی گینگ کی ویڈیوز سے سوشل میڈیا بھر جانے کے بعد پولیس نے کارروائی کی۔
“ایسے لوگ دوسرے سڑک استعمال کرنے والوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ وہ سڑک پر کیا کر رہے ہیں- ان کے والدین کو اس کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔ لیکن آپ ایسے احمقانہ کاموں سے پورے معاشرے کو تاوان کے لیے نہیں رکھ سکتے اور انہیں خوف میں نہیں ڈال سکتے،” راجندر نگر کے ایک مقامی رہائشی وشال جین نے افسوس کا اظہار کیا۔
“جب ہم حیدرآباد میں سڑکوں اور فلائی اوور پر کرتب دکھانے والوں کو تنبیہ کرتے ہیں یا مشورہ دیتے ہیں، تو وہ ہم سے بحث کرتے ہیں یا ہم پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ ایسے گروہوں کو دیکھ کر، اپنی حفاظت کے خوف سے، ہم اپنی گاڑیوں کو تھوڑی دیر کے لیے روکتے ہیں اور انہیں وہاں سے جانے کی اجازت دیتے ہیں،” بندلا گوڈا کے ایک رہائشی مزمل نے کہا۔
عوام کا مطالبہ ہے کہ پولس جو کہ نگرانی کیمروں کے نیٹ ورک کے ذریعے سڑکوں کی نگرانی کرتی ہے، ایسے گروہوں کی نشاندہی کرے اور ان کی گاڑیوں کو ضبط کرے۔