حیدرآبادکو دہلی کیخلاف حوصلہ بلند کرنے والی کامیابی درکار

,

   

ابوظہبی ۔کپتان شریئس آیر کی زیر قیادت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی دہلی کیپٹلز کی ٹیم منگل کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف آئی پی ایل میچ میں جیت کی ہیٹ ٹرک کرنے کے ارادے سے میدان میں اترے گی جبکہ ابتدائی دو مقابلے گنوانے والی وارنر کی زیر قیادت سن رائزرس حیدرآباد کو ٹورنمنٹ کی پہلی کامیابی کی تلاش ہے تاکہ اس کے حوصلے بلند ہوسکیں ۔دہلی آئی پی ایل کے رواں 13 سیزن میں اپنے دونوں میچ جیتنے کے بعد چار نشانات کے ساتھ ٹیموں کے جدول میں سرفہرست ہے جبکہ حیدرآباد کی ٹیم اپنے دونوں مقابلے ہارنے کے بعد آٹھویں نمبر پر ہے ۔ دہلی نے پہلے میچ میں کنگز الیون پنجاب کو ایک سوپر اوور میں شکست دی تھی اور آخری میچ میں چینائی سوپر کنگزکو مات دی تھی ۔ اس کے برعکس حیدرآبادکو پہلے رائل چیلنجرز بنگلور نے10 رنز سے اورآخری میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے سات وکٹوں سے شکست دی ہے۔دہلی کے لئے آخری میچ میں ان کے دونوں اوپنرز شکھر دھون اور پرتھوی شا نے بہترین آغازدیا۔ دھون نے 35 اورپرتھوی نے64 رنزبنائے ۔ دہلی کے لئے بیٹسمینوں اوربولروں دونوں نے ہی اس میچ میں اپنا کردار بخوبی اداکیا اور ٹیم بہت متوازن نظرآرہی ہے ۔وکٹ کیپر رشبھ پنت نے بھی عمدہ بیٹنگ کی۔ دہلی کی ٹیم نے اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسے ٹورنمنٹ میں اپنے دعوے کو برقرار رکھنے کے لئے فتوحات کے سلسلہ کو برقرار رکھنا ہوگا۔ اگر دہلی اپنے اگلے چیلنج کو عبورکرتی ہے تو وہ جیت کی ہیٹ ٹرک کو مکمل کرلے گی۔دہلی نے مہندر سنگھ دھونی کی زیر قیادت چینائی کی ٹیم کو مکمل طور پر پست کردیا تھا۔ اس میچ میں دہلی کے بولرز نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور176 رنز کے اسکورکا عمدہ دفاع کیا۔ دہلی کے لئے کاگیسو ربادا نے ایک مرتبہ پھر اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا اور چار اوورز میں26 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ربادا اور اینرک نورٹجے کی فاسٹ بولروں کی جوڑی نے چینائی کو قابو میں رکھا اور انہیں رنز تیزکرنے کی اجازت نہیں دی۔ نورٹجے نے دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اگر ان دونوں کی جوڑی اپنی تال میں رہتی ہے تو پھر یہ کسی بھی ٹیم کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے ۔ وارنر کو ان سے خاص طور پر محتاط رہنا ہوگا۔ٹورنمنٹ میں اپنی پہلی جیت کی تلاش میں مصروف حیدرآباد کے سامنے دو میچ جیتنے پر پرجوش دہلی کا چیلینج ہوگا۔ حیدرآباد کو کے کے آرخلاف پچھلے میچ سے سبق سیکھتے ہوئے اپنی بیٹنگ پر توجہ دینی ہوگی۔ حیدرآباد کو درپیش سب سے بڑا چیلنج اس کا مڈل آرڈر کا لڑکھڑانا ہے ۔ تاہم ان کے لئے یہ خوشی کی بات ہے کہ ٹاپ آرڈر بیٹسمین منیش پانڈے فارم میں آگئے ہیں اور انہوں نے کولکتہ کے خلاف سب سے زیادہ51 رنز بنائے ۔تاہم مڈل آرڈرہنوز کمزور ہے۔