خفیہ طور پر خاتون کی ویڈیو گرافی کرنے والا چوکیدار گرفتار

   

لڑکی کو ہراساں کرنے اور دیگر واقعات کے خلاف شی ٹیم کی کارروائی ، فوجداری مقدمات درج
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : خفیہ طور پر خاتون کی ویڈیو گرافی کرنے والے چوکیدار کو پولیس نے بالآخر گرفتار کرلیا ۔ اس کے علاوہ شی ٹیم نے فلمی انداز میں لڑکی کو طمانچہ مارنے والے نوجوان انسٹاگرام پر میسیج کا جواب نہ دینے پر لڑکی سے جھگڑا کرنے اور کلاس میں داخل ہو کر لڑکی سے محبت کا اظہار کرنے والے افراد کے علاوہ دیگر 16 افراد کے خلاف پولیس نے فوجداری مقدمات کو درج کرلیا ۔ ویمن سیفٹی وینگ اور شی ٹیم راچہ کنڈہ نے دو ہفتوں کے دوران کی گئی کارروائی میں 76 شکایتوں کی یکسوئی اور از خود کارروائیوں میں منچلے نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق میڑپلی پولیس حدود میں ایک بدقماش چوکیدار کو گرفتار کرلیا جو خاتون کی خفیہ طور پر ویڈیو گرافی کررہا تھا ۔ جب خاتون باتھ روم میں رہتی تھی ۔ خاتون کے باتھ روم میں جانے کا انتظار کرتا تھا اور پانی نہانے کے دوران اس کی ویڈو گرافی کرتا تھا ۔ خاتون نے ایک دن ویڈیو گرافی کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے افراد خاندان کو اس بات کی اطلاع دی اور شی ٹیم سے مسئلہ کو رجوع کیا گیا ۔ پولیس نے کارروائی کے دوران بدقماش چوکیدار کو گرفتار کرلیا ۔ اور بتایا کہ گرفتار ملزم تقریبا 2 ماہ کے عرصہ سے اس خاتون کی ویڈیو گرافی کررہا تھا ۔ جس نے اپنے جرم کو قبول کیا ۔ دوسرے واقعہ میں ایک نوجوان نے انسٹاگرام میسیج کا جواب نہ دینے پر برہم لڑکی کو سرے عام طمانچہ رسید کردیا ۔ چوراہے تک تعاقب کرنے کے بعد شکایت گذار انٹر طالبہ کا راستہ روکا اور فلمی انداز میں لڑکی پر بھڑک اٹھا اور طمانچہ رسید کردیا ۔ جس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اسے جیل منتقل کردیا ۔ تیسرے واقعہ میں ایک جنونی عاشق اور اس کے دو ساتھیوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ چوٹ اُپل پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا ۔ ایک نوجوان عاشق نے محبوبہ سے محبت کا اظہار کرنے اس کے کلاس روم میں داخل ہوگیا اور لڑکی پر دباؤ ڈالتے ہوئے محبت کرنے کے لیے ہراساں کررہا تھا ۔ اس نے کلاس روم میں داخل ہو کر لڑکی سے محبت کا اظہار کیا اور اس کو ہراساں کررہا تھا کہ وہ اس کی محبت کو قبول کرلے ۔ شی ٹیم راچہ کنڈہ نے کمشنر پولیس کی ہدایت پر میٹرو ٹرین و دیگر عوامی مقامات بس اسٹاپس ، کالجس ، بازاروں میں کارروائی کرتے ہوئے کئی منچلے نوجوان کو حراست میں لے لیا اور ان سے پوچھ تاچھ کے بعد کئی ایک کی کونسلنگ کرتے ہوئے رہا کردیا گیا ۔ اور کئی ایک افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرلیے گئے ۔ شی ٹیم اور ویمن سیفٹی وینگ نے خواتین اور لڑکیوں سے درخواست کی کہ وہ ہراسانی کے خلاف شکایت کریں ۔ ان کی شناخت کو راز میں رکھا جائے گا ۔۔ ع