خفیہ طور پر شادی کرکے الگ ہونے والے بین المذاہب جوڑے دوبارہ مل گئے

,

   

ایک جوڑی ابراہیم اور انجلی (23) جنہوں نے ڈیڑھ سال قبل خفیہ طور پر شادی کی تھی بالآخر بدھ کے روز دوبارہ مل گئے۔ انجلی جو سخی سنٹر میں مقیم تھی سخت سیکیورٹی کے درمیان ابراہیم کے ساتھ روانہ ہوگئی۔

انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ابراہیم اور انجلی دونوں چھتیس گڑھ کے ضلع دھتاری کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سال خفیہ شادی کی تھی۔ 

کچھ مہینوں کے بعد ابراہیم نے انجلی کے والدین کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ وہ اسے یرغمال بنا رہی ہے۔ 

دوسری طرف اس کے والدین نے الزام لگایا کہ ابراہیم نے ان کی بیٹی کو گمراہ کیا ہے۔ 

فروری کے مہینے میں جب اس نے ڈی جی پی سے اسے بچانے کی درخواست کی تو اسے بچی کو سخی سنٹر منتقل کردیا گیا۔ 

17 نومبر کو عدالت نے بچی کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ اگرچہ اس لڑکی کو 18 نومبر کو رہا کیا گیا تھا ، لیکن اسے دوبارہ مرکز میں لے جایا گیا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ابراہیم اور لڑکی کے والد اشوک جین دونوں کو اطلاع دینے کے بعد ہی اسے رہا کیا جاسکتا ہے۔ اشوک کا فون بند ہونے کی وجہ سے انہیں بیچ میں رکھا گیا تھا اور وہ گھر پر نہیں تھا۔ بھوک ہڑتال شروع کرنے کے بعد آخر کار انھیں اپنے شوہر ابراہیم کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی