خواتین کو تعلیم اور کام کرنے کا حق دیا جائے

   

وزارت امور خواتین کی عمارت کے روبرو خواتین کا مظاہرہ
کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین نے وزارت امور خواتین کی عمارت کے باہر مظاہرہ کیا۔کابل میں خواتین کے مظاہرے میں سول سوسائٹی اور خواتین سماجی کارکنان نے شرکت کی۔ ظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خواتین کو تعلیم اور کام کرنے کا حق دیا جائے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے وزارت خواتین امور کا نام بدل دیا تھا اور اس کا نام ’امر بالمعروف و نہی عن المنکر وزارت‘ رکھا ہے۔افغانستان میں طالبان حکمرانوں نے ’نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے‘ کی وزارت قائم کردی جہاں کبھی امورِ خواتین کی وزارت فعال تھی اور عمارت میں موجود عالمی بینک کے عملے کو باحفاظت باہر نکال دیا گیا۔کابل میں امور خواتینِ کی وزارت کے باہر ایک نئی تحریر آویزاں تھی کہ جس پر اعلان کیا گیا کہ اب یہ ’تبلیغ اور رہنمائی کی وزارت‘ ہے جہاں سے نیک کام کرنے کی تبلیغ اور برائی سے روکنے کی تلقین کا کام ہوگا۔ورلڈ بینک کے 10 کروڑ ڈالر کے وومن اکنامک امپاورمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ پروگرام سے وابستہ شریف اختر نے بتایا کہ انہیں اور دیگر عملے کو عمارت سے باہر نکال دیا گیا۔افغان خواتین کے نیٹ ورک کی سربراہ مابوبا سورج نے کہا کہ وہ طالبان کی حکومت کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں پر پابندی لگانے کے احکامات سے حیران رہ گئی ہیں۔