خواتین کو 50 فیصد تحفظات، سالانہ ایک لاکھ روپئے کی امداد

,

   

( ہاتھ بدلے گا حالات )
پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں اضافی نمائندگی، فوج اور پولیس میں خواتین کے فیصد میں اضافہ کا منصوبہ

حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے سماجی انصاف پر مبنی 5 ضمانتوں کے ساتھ قومی انتخابی منشور جاری کیا ہے جو بی جے پی اور اس کی حلیف پارٹیوں کیلئے تکلیف دہ بن چکا ہے۔ بی جے پی ملک میں نفرت کے ایجنڈہ کے ذریعہ انتخابی مہم چلارہی ہے اور عوامی مسائل کو پس پشت ڈال دیا گیا۔ برخلاف اس کے کانگریس نے اپنے طویل عوامی خدمات کے ریکارڈ کو جاری رکھتے ہوئے سماج کے تمام طبقات کی ضرورتوں کے عین مطابق انتخابی منشور مرتب کیا۔ تمام طبقات کو مساوی حصہ داری کے نام پر کانگریس نے جن 5 ضمانتوں کا وعدہ کیا ہے ان میں خواتین سے متعلق دو اہم وعدے ’’ ناری نیائے‘‘ کے زمرہ کے تحت شامل کئے گئے ہیں۔ ہاتھ بدلے گا حالات کے تحت کانگریس نے خواتین کیلئے سرکاری ملازمتوں میں 50 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کو ہر سال ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپئے کی رقم بطور امداد منتقل کی جائے گی۔ کانگریس کے دو اہم وعدوں نے ملک کے خاتون رائے دہندوں میں امید کی کرن پیدا کردی ہے۔ گذشتہ 10 برسوں میں نریندر مودی حکومت نے خواتین سے جو وعدے کئے تھے وہ محض کاغذی اور زبانی ثابت ہوئے۔ خواتین کی آمدنی میں اضافہ کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ہر خاندان پر مہنگائی کے بوجھ نے نہ صرف معاشی مسائل پیدا کئے بلکہ مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ کانگریس نے تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملہ میں خواتین کے ساتھ کسی بھی امتیازی سلوک کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ مرد ملازمین کو جو تنخواہ ادا کی جائے گی وہی خواتین کیلئے بھی ہوگی۔ خواتین کو روزگار کے مقامات پر مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ورکنگ ویمنس کیلئے ہاسٹلس قائم کئے جائیں گے اور ان کے بچوں کی نگہداشت پر توجہ دی جائے گی۔ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کے قرض میں اضافہ کیا جائے گا۔ آئی اے ایس اور آئی پی ایس کے علاوہ اہم عہدوں پر خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کیلئے 50 فیصد تحفظات کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ مرکزی مسلح پولیس فورس اور افواج میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ کیا جائے گا۔ ریاستی اسمبلیوں اور لوک سبھا میں خواتین کو تحفظات فراہم کرتے ہوئے سیاسی نمائندگی میں اضافہ کیا جائے گا۔ لڑکیوں اور خاص طور پر ویمن اتھیلیٹس اور دیگر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے زائد فنڈز مختص کئے جائیں گے۔1