خواتین کے لیے آر ٹی سی کی مفت خدمات پر حکومت کی خوب ستائش

   

پرانے شہر میں ایرکنڈیشن بس خدمات کے لیے نمائندگی کے باوجود آر ٹی سی کی خاموشی
حیدرآباد۔29۔مارچ(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں خواتین کے لئے مفت بس خدمات کے آغاز کے ذریعہ انہیں بہترین سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے گئے ہیں اور تلنگانہ کی خواتین اس سہولت سے استفادہ کرتے ہوئے حکومت کی خوب تعریف کر رہی ہیں لیکن تلنگانہ ریاستی روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن پرانے شہر کے عوام کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں کب سنجیدہ اقدامات کرے گا! ٹی ایس آرٹی سی کو پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں ائیر کنڈیشن بسیں چلانے کے علاوہ مختلف آبادیوں تک بس سروس کے آغاز کے سلسلہ میں نمائندگی کی جاچکی ہیں لیکن اس کے کوئی مثبت اثرات برآمد نہیں ہوئے اور نہ ہی نمائندگی کرنے والوں نے اپنی ہی نمائندگیوں کی ناکامی پر کوئی سوال اٹھایا۔ سابق رکن اسمبلی جناب سید احمد پاشاہ قادری نے ایوان اسمبلی میں پرانے شہر کے علاقوں میں بس خدمات کے آغاز اور جن مقامات سے بسیں چلائی جاتی تھیں اور کسی وجہ سے بند کردی گئی ہیں ان کے احیاء کے لئے متعدد مرتبہ نمائندگی کرتے ہوئے آواز اٹھائی تھی علاوہ ازیں انہوں نے حلقہ اسمبلی چارمینار ‘ چندرائن گٹہ اور یاقوت پورہ کے علاوہ بہادرپورہ کے علاقوں سے ائیر کنڈیشن بسوں کی خدمات کا آغاز کرنے کے لئے منیجنگ ڈائریکٹر ٹی ایس آر ٹی سی کو مکتوبات روانہ کئے تھے لیکن اس کے باوجود اب تک بھی ان نمائندگیوں کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ پرانے شہر میں بس مسافرین کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود آرٹی سی کی جانب سے بس مسافرین کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں سنجیدگی نہیں دکھائی جاتی ۔ شہر کے اس خطہ میں جہاں سے بس مسافرین کی خاطر خواہ تعداد شہرکے مختلف علاقوں تک سفر کرتی ہے ان کے لئے پرانے شہر میں بس شیلٹرس یا بس اسٹینڈپر سہولتوں کے نام پر ایک شیڈ تک نہیں ہے اسی طرح آرٹی سی کے عہدیداروں کی جانب سے شہر کے اس علاقہ میں بہتر سہولتوں اور معیاری بس خدمات کے سلسلہ میں متوجہ کرنے پر کہا جاتا ہے کہ پرانے شہر کی سڑکیں چھوٹی ہونے کے سبب ائیر کنڈیشن بس کی سہولت پرانے شہر میں فراہم نہیں کی جاسکتی ۔ پرانے شہر کی چھوٹی سڑکوں کو دیکھتے ہوئے آرٹی سی کی جانب سے منی بس سروس کا آغاز کیا گیا تھا لیکن اب وہ منی بس سروس خدمات بھی ختم ہوچکی ہیں اور اس سلسلہ میں کوئی سوال کرنے والا نہیں ہے جبکہ پرانے شہر کے بیشتر علاقوں کے عوام بالخصوص خواتین حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی مفت بس خدمات کی اسکیم سے محروم ہورہے ہیں اگر پرانے شہر میں بس خدمات کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جاتے ہیں اور مختلف علاقوں تک بس سہولتوں کی فراہمی عمل میں لائی جاتی ہے تو ایسی صورت میں پرانے شہر کی خواتین بھی مفت بس خدمات کی اسکیم سے استفادہ کی متحمل ہوتیں۔3