داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی کا مقدمہ جمعیت علماء ہند لڑے گی: مولانا محمود مدنی

,

   

ملک کے معروف و مشہور عالم دین مولانا کلیم صدیقی جنہیں منگل کی رات پروگرام میں شرکت کے بعد واپسی پر میرٹھ سے اتر پردیش اے ٹی ایس کے خصوصی دستے نے گرفتار کر لیا تھا اور ان پر تبدیلی مذہب کرانے، دیگر ممالک سے غیر قانونی فنڈنگ، ملک گیر سطح پر مذہب اسلام کو فروغ دینے کی کوشش جیسے الزامات کے تحت معاملہ درج کرایا گیا ہے۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے وکلاء لکھنؤ کی خصوصی عدالت میں حاضر ہوئے، جہاں کل مولانا کلیم صدیقی کو پیش کیا گیا، جمعیۃ کے وکلاء نے بحث کی جس کے نتیجہ میں لکھنؤ کی خصوصی عدالت نے یوپی اے ٹی ایس کو پھٹکار لگائی اور مولانا کلیم صدیقی کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم جاری کیا۔اس بات کی اطلاع کل یہاں اس مقدمہ کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے دی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملک کے معروف و مشہور عالم دین معتبر شخصیت داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی کو ‘یوپی اے ٹی ایس’ کے ذریعہ حراست میں لیے جانے کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے فوری طور پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی سے رابطہ کرکے مولانا کلیم صدیقی کی بےجا گرفتاری اور اس سے پیدا شدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور ان کی ہدایت کے مطابق جمعیۃ لیگل سیل کے سکریٹری سینیئر کرمنل لائر ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان سمیت لیگل شعبہ سے تعلق رکھنے والے ملک کے مشہور ماہر قانون داں کی آن لائن میٹنگ طلب کی۔ جس میں فوری طور پر یہ فیصلہ لیا گیا کہ مولانا کلیم صدیقی کو قانونی امداد فراہم کی جائے گی، مولانا کی گرفتاری نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ غیر آئینی بھی ہے اور مولانا پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں سیاسی مفادات کے حصول کے لئے انہیں سازش کے تحت پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے اس کے خلاف بھی آواز بلند کی جائے گی..