ادھیر رنجن چودھری نے استفسار کیاکہ استحقاق کمیٹی کے ذریعہ اسپیکر اس کے معاملے کی تفصیلی جانچ کرائیں۔
نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رامیش بیدھورائی نے بھوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کئے جو اپوزیشن کانگریس‘ این سی پی‘ ٹی ایم سی اورڈی ایم کے قائدین کی ناراضگی کا سبب بن رہا ہے اور انہوں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے مذکورہ بی جے پی لیڈر کے خلاف کاروائی کا زوردیا او رمانگ کہ معاملے کو پارلیمنٹری استحقاق کمیٹی کے سپرد کیاجائے۔
کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری‘ ڈی ایم کے سے کانی موزی‘ این سی پی سے سوپریا سولے او رٹی ایم سی سے اپارواپا پوڈار نے کہاکہ بیدھورائی کے خلاف ان کے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف لوک سبھا میں غیرپارلیمانی الفاظ کے استعمال پر کاروائی کی جانی چاہئے۔
اپنے مکتوب میں ادھیر رنجن چودھری نے اسپیکر سے استفسار کیاکہ اس معاملے کی استحقاق کمیٹی کے ذریعہ جانچ کرائیں اور ان کے خلاف سخت کاروائی کریں۔ادھیر رنجن چودھری ”حالات او رایوان کے کام کاج سے متعلق تمام اصولوں اور قواعد کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کودیکھتے ہوئے‘ یہ صرف مناسب ہوگا کہ استحقاق کمیٹی کے ذریعہ معاملے کی تفصیل سے جانچ کی جائے اورمغرور رکن رامیش بیدھورائی کے خلاف تعزیری کاروائی کی جائے“۔
کانگریس لیڈر نے کہاکہ حالانکہ اسپیکر کے ذریعہ انہیں متنبہ کیاگیاتھا اور ان کے الفاظ کو خارج کردیاگیاہے لیکن بیدھورائی کے بیانات میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں جو پارلیمنٹ او راس کے تقدس کی بری طرح عکاسی کررہے ہیں۔
دانش علی نے بھی برلا کو ایک مکتوب تحریر کیااوراس کو ”دل شکنی“ قراردیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ بحیثیت اسپیکر آپ کی قیادت میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہوا ہے اور اس عظیم قوم کے اقلیتی رکن اور پارلیمنٹ کے ایک منتخب رکن کے طور پرمیرے لئے یہ واقعی دل دہلادینے والا ہے“۔
اپنے مکتوب میں انہوں نے مزیدکہاکہ ”لہذا میں یہ نوٹس لوک سبھا میں طریقہ کار کے قواعد وضوابط کے 222‘226اور227کے تحت اوراسپیکر کی ہدایت پر رامیش بیدھورائی رکن پارلیمنٹ کے خلاف پیش کرتاہوں“۔