دشمن کے خطرات سے نمٹنے ‘ ایران کو طاقتور بننے کی ضرورت

,

   

ہم کسی کو دھمکانا نہیں چاہتے ۔ ائر فورس کمانڈرس سے آیت اللہ علی خامنہ ای کا خطاب
تہران 8 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج کہا کہ دشمن کے خطرات کو ختم کرنے اور جنگ سے بچنے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کو طاقتور بننے کی ضرورت ہے ۔ خامنہ ای نے مزید کہا کہ ایران کی ایک طاقتور ائر فورس ہے حالانکہ کئی دہوں سے امریکہ اس ملک پر دباو ڈال رہا ہے اور تحدیدات عائد کی گئی ہیں۔ یہ تحدیدات 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے عائد ہیں۔ انہوں نے ائر فورس کمانڈرس اور دوسرے عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کو طاقتور بننے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ہم پر جنگ مسلط کرنے کی حماقت نہ کرے ۔ ہم کو اتنا طاقتور بننے کی ضرورت ہے کہ دشمن کے خطرات ختم ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی طاقت سے کسی کو دھمکانا نہیں چاہتے ۔ ہم طاقتور اس لئے بننا چاہتے ہیں کہ ہم خطرات کو ختم کرسکیں اور ملک کی سکیوریٹی و سلامتی کی حفاظت کرسکیں۔ آیت اللہ علی خامنہ ای کی اس تقریر کو سرکاری ٹی وی پر دکھایا گیا ۔ امریکہ اور ایران کے مابین 3 جنوری کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ امریکی ڈرون طیارہ نے اپنے حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ائرپورٹ کے باہر ہلاک کردیا تھا ۔ ایران نے چند دن بعد عراق میں مقیم امریکی افواج پر میزائیل داغتے ہوئے اس کا جواب دیا تھا ۔ ایران کی دفاعی افواج نے امریکہ کی کسی امکانی کارروائی سے نمٹنے کی تیاری بھی کرلی تھی اور اس نے ایک یوکرینی بین الاقوامی طیارہ کو مار گرایا تھا اوراس کا کہنا تھا کہ اس نے اس طیارہ کو امریکی حملہ آور طیارہ سمجھ پر نشانہ بنایا ہے ۔ خامنہ ای کا ان کے انگریزی زبان کے ٹوئیٹر پر یہ کہتے ہوئے حوالہ بھی دیا گیا کہ ہماری ائر فورس اب طیارے بنانے کے قابل ہوگئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انقلاب سے قبل ایرانی ائر فورس کو اپنے طیاروں کی مرمت کرنے تک کی آزادی نہیں تھی اور نہ وہ ایسا کر پاتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ تحدیدات عائد کرنا در اصل جرم ہے لیکن ایسے اقدام کو ایک موقع میں تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ امریکہ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر نیوکلئیر معاملت سے دستبرداری اختیار کرلی تھی ۔