دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کو خسرہ کا شدید خطرہ :عالمی ادارہ صحت

   

نیویارک : عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر میں خسرہ کے تیزی سے پھیلاؤ کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں اس بیماری کے 30 لاکھ 6,000 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے جو 2022 کے مقابلہ میں 79 فیصد زیادہ تھے۔ خسرہ اور روبیلا کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کی ٹیکنیکل ایڈوائزر نتاشا کروکرافٹ نے کہا کہ خسرہ کے بارے میں ہم انتہائی فکر مند ہیں۔ انہوں نے اس پر زور دیاکہ خسرہ کے کیسز عموماً ڈرامائی طور پر کم رپورٹ ہوتے ہیں، اور یہ کہ ان کی اصل تعداد یقیناً کہیں زیادہ تھی۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کو خسرہ میں مبتلا ہونے کا شدیدیاانتہائی شدید خطرہ درپیش ہے۔ اقوام متحدہ کا ادارہ مزید درست اعداد و شمار حاصل کرنے کے لیے ہر سال اعداد و شمار کا ماڈل بناتا ہے، اس کے تازہ ترین اندازے کے مطابق 2022 میں خسرہ کے 9.2 ملین کیسز اور 136,216 اموات ہوئیں۔ گزشتہ سال کے لیے اس طرح کے تخمینے نہیں لگائے گئے ، لیکن کروکرافٹ نے کہا کہ 2022 میں اس سے ایک سال قبل یعنی 2021 کی نسبت اموات میں 43 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا۔ انہوں نے قاہرہ سے ویڈیو لنک کے ذریعہ جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ 2022 میں خسرہ کے کیسز میں اتنے زیادہ اضافہ کو سامنے رکھتے ہوئے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ 2023 میں بھی اس بیماری سے ہونے والی اموات میں اضافہ ہو ا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سال بہت زیادہ مشکل ہونے والا ہے۔