دوباک میں کانگریس کے سینئر قائدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت

   

کانگریس سے پرانے قائدین ناراض، ریاستی وزیر ہریش رائو نے پارٹی کھنڈوا پہنایا
دوباک۔ کانگریس پارٹی کے سینئر قائدین بھوپلی منوہر رائو، وینکٹ نرسمہا ریڈی نے آج وزیر ہریش رائو کے ہ اتھوں ٹی آر ایس پارٹی کا کھنڈوا پہن کر ٹی آر ایس پارٹی میں 500 کانگریسی قائدین کے ہمراہ شمولیت اختیار کرلی۔ بھوپلی منوہر رائو اور وینکٹ نرسمہا ریڈی وہ شخصیات ہیں جنہوںن ے گزشتہ دس سال سے حلقہ اسمبلی دوباک میں کانگریس پارٹی کو مستحکم کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں رکھے۔ ضمنی انتخابات میں کانگریس ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوکر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ایک اجلاس میں انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ہمیں دھوکہ دیا جس سے دلبرداشتہ ہوکر پارٹی کو چھوڑ رہے ہیں۔ کے سی آر کی قیادت اور ہریش رائو کے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر اور متاثر ہوکر یہ فیصلہ لیا۔ وزیر ہریش رائو نے بی جے پی اور کانگریس پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی پی سی سی صدر اتم کمار ریڈی حلقہ کی عوام کہہ رہے ہیں کہ وہ انتخابات تک ہی دوباک میں رہیں گے بعد انتخابات کے واپس چلے جائیں گے۔ اب عوام ہی فیصلہ کریں کہ کون چاہئے ہمیشہ حلقہ اسمبلی دوباک کی ترقی کے لیے جستجو رکھنے والے ہریش رائو کوتا پربھاکر ریڈی، بہن سجاتا چاہئے یا انتخابات کی غرض سے رہنے والے کانگریس قائدین چاہئے۔ رام لنگاریڈی کے انتقال کے بعد ان کی شریک حیات سجاتا کو امیدوار بنایا گیا۔ رام لنگاریڈی کی زیر نگرانی میں حلقہ اسمبلی دوباک کے عوام فلاحی کاموں سے مستفید ہوئے ہیں۔ آئندہ سجاتا، ہریش رائو اور میدک ایم پی کوتاپربھاکر ریڈی دونوں مل جل کر دوباک کی ترقی میں ساتھ دیں گے۔ عوام الناس سے گزارش کی ہے کہ ٹی آر ایس پارٹی کے فلاحی اسکیمات سے استفادہ کریں۔ ترقیاتی کاموں میں ٹی آر ایس پارٹی کا ساتھ دیں۔ اس پروگرام میں حلقہ اسمبلی دوباک کے زیڈ پی ٹی سی ایم پی پی، میونسپل چیرمین، کونسلرس، سرپنچ اور ٹی آر ایس کے قائدین عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔