چتور۔ آندھرا پردیش کے چتور ضلع کے اوسارہ پیتا گاؤں میں دوسری طبقے کے فرد سے شادی کرنے پر ایک والد نے اپنی بیٹی کو جان سے ماردیا۔
بھاسکر نائیڈو کی بیٹی 23سالہ ہیماوتی کا چھ سے سال 25سالہ کیشولو سے معاشقہ چل رہاتھا۔ کیونکہ کیشولو ایس کمیونٹی کا تھا‘ ہیماوتی کے والدین نے شادی کے لئے رضامندی ظاہر نہیں کی۔
تاہم ہیماوتی او رکیشولونے دو ڈھائی والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرلی۔بعدازاں خوف کے سبب دونوں نے گاؤں بھی چھوڑدیاتھا۔ ایک ہفتہ قبل ہیماوتی نے ایک بیٹے کو جنم دیا۔ بعدازاں دونوں اپنے آبائی گاؤں لوٹے۔
جمعہ کی صبح مذکورہ جوڑے نے پالامانارو کے ایک اسپتال میں اپنے نومولود بچے کو لے کر پہنچے۔
جب وہ واپس ہورہے تھے‘ ہیماوتی کے والد اور بھائیو ں نے ان پر گاؤں کے چیک پوسٹ کے قریب حملہ کردیا۔ان لوگو ں نے زبردستی ہیماوتی کو ٹووہیلر گاڑی پر بیٹھا کر قریب کے آم کے باغ میں لے گئے‘ گلے میں رسہ باندھ کر اس کو جان سے ماردیا۔
بعدازاں اس دونوں ہاتھ او رپیر باندھ کر قریب کی باؤلی میں پھینک دیا۔جب مقامی لوگوں نے چلانا شروع کیاتو خاطی موقع سے فرار ہوگئے۔
بعدازا ں کیشولو کو معاملے کی جاکاری ملی اور اس نے بھاسکر نائیڈو کے گھر پر حملہ کردیا۔ جس کی وجہہ سے گاؤں میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیاتھا۔
بعدازاں ڈی ایس پی یوگیندر بابو موقع پر پہنچے اورحالات کو قابو میں کیا۔کیشولو کی شکایت پر پولیس نے ایک مقدمہ درج کیا اور معاملے کی تفتیش شروع کردی