دو سابق بی جے پی ایم پی و تین سابق ایم ایل ایز کانگریس سے ربط میں

   

بی آر ایس کے خلاف بی جے پی کے سخت موقف میں اچانک نرمی سے قائدین فکر مند
حیدرآباد 19 اگست ( سیاست نیوز ) ریاست میں کانگریس پارٹی حکمران بی آر ایس کو سخت مقابلہ پیش کررہی ہے ۔ کرناٹک میں کانگریس کی کامیابی کے بعد تلنگانہ میں سیاسی صورتحال تبدیل ہوگئی ۔ ریاست میں مقابلہ بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان ہوگیا ہے ۔ کرناٹک میں ناکامی کے بعد بی جے پی کیڈر میں مایوسی ہے ۔ جس کے بعد بی جے پی کے کئی قائدین سیاسی مستقبل کے تعلق سے فکر مند ہوگئے ہیں اور کانگریس میں شامل ہونے سینئر قائدین سے رابطہ بنائے ہوئے ٹکٹ کی ضمانت پر کانگریس میں شامل ہونے کا اشارہ دے رہے ہیں ۔ کانگریس قائدین ان سے تبادلہ خیال کررہے ہیں ۔ مگر ٹکٹ کے معاملے میں کوئی وعدہ کرنے سے گریز کررہے ہیں ۔ چند دن قبل وقار آباد کے سینئر بی جے پی قائد سابق وزیر چندر شیکھر راؤ نے صدر تلنگانہ کانگریس ریونت ریڈی سے ملاقات کرکے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا کہ متحدہ اضلاع رنگاریڈی و نلگنڈہ کے دو سابق ارکان پارلیمنٹ متحدہ اضلاع نظام آباد ، محبوب نگر ، ورنگل کے تین سابق ارکان اسمبلی کانگریس سے رابطہ میں ہیں ۔ کانگریس قائدین ان سے بات کررہے ہیں ۔ تلنگانہ میں بی جے پی نے بی آر ایس حکومت کے خلاف اپنے سخت موقف میں نرمی پیدا کرلی ہے ۔ شراب اسکام میں کویتا کو گرفتار نہ کرنے وزیراعظم اور میت شاہ کے دورہ تلنگانہ کے باوجود حکومت کو نشانہ نہ بنانے پر بی جے پی میں یہ فواہیں شروع ہوچکی ہیں کہ بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ سمجھوتہ ہوگیا ہے اور بی آر ایس کی نشاندہی پر ٹکٹ کے خدشات کے بعد بی جے پی قائدین کانگریس سے رابطے میں آگئے ہیں۔ ن