دھوپ کی شدت میں انتخابی مہم ، پیدل دورے

   

سیاسی کارکنوں کی اجرت میں اضافہ ، دو وقت کے کھانے کا بھی انتظام
حیدرآباد۔24اپریل(سیاست نیوز) دھوپ کی تمازت میں ہونے والے اضافہ نے سیاسی کارکن جو یومیہ اجرت لیتے ہوئے سیاسی قائدین کے ساتھ پیدل دوروں میں شامل ہوتے ہیں ان کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں کے قائدین کو دھوپ کی شدت کے سبب یومیہ اجرت پر ملنے والے سیاسی کارکن حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اور وہ دو وقت کے کھانے کے ساتھ 1500روپئے اداکرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔سیاسی جماعتو ںکے امیدواروں کو اپنے پرچہ نامزدگی کی ریالیوں میں شرکت کے لئے اتنی بڑی تعداد میں نوجوان میسر نہیں آئے جو عام طور پر ریالیوں میں ہوا کرتے ہیں اسی لئے بیشتر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو بااجرت سیاسی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنی پڑی اور کئی امیدواروں نے ان ریالیوں میں شرکت کے لئے نوجوانوں کو مالی فائدہ پہنچانے کے علاوہ انہیں پٹرول اور دیگر سہولتوں کی فراہمی عمل میں لائی گئی تاکہ امیدواروں کے ساتھ ہجوم نظرآئے ۔ اس کے علاوہ دونوں شہرو ںمیں روزانہ کے اساس پر جو قائدین عوام سے گھر گھر پہنچ کرملاقات کر رہے ہیں وہ اپنے ساتھ رہنے والے نوجوانوں کو یومیہ 1500تا2000 روپئے ادا کرنے پر مجبور ہونے لگے ہیں کیونکہ گرمی کی شدت کے سبب نوجوان ان کے دوروں میں ساتھ رہنے سے انکار کر رہے ہیں۔یومیہ اجرت کے علاوہ ان کارکنوں کو جو نعرہ لگاتے ہوئے ساتھ رہتے ہیں انہیں دو وقت کے کھانے کا بھی انتظام کیا جا رہاہے تاکہ وہ ان دوروں میں شرکت اور دوپہر کے کھانے کے بعد کئے جانے والے دورے میں شامل رہیں اور شام کو جلسوں میں شرکت کے بعد رات کا کھانا کھانے کے بعد اپنی اجرت لیتے ہوئے روانہ ہوسکیں۔ بتایاجاتا ہے کہ بیشتر تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے کارکنوں کو یومیہ اتنی ہی اجرت ادا کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ رائے دہی کے دن کے اخراجات انہیں علحدہ طور پر ادا کئے جائیں گے ۔ سیاسی قائدین جو ان دوروں اور جلسوں کے منتظمین ہیں ان کا کہناہے کہ موسم گرما کے سبب انہیں خطیر یومیہ اجرت ادا کرنی پڑرہی ہے جبکہ اگر موسم گرما کی شدت نہ ہوتی تو کارکنوں کو یومیہ 1000 روپئے ادا کئے جاتے تھے ۔4ماہ قبل ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی کارکنوں کو 800تا1000 روپئے یومیہ اجرت دی گئی تھی لیکن اندرون 4ماہ اس قدر اضافہ سے سیاسی جماعتیں بھی حیرت زدہ ہے لیکن جو لوگ یہ گروپس جمع کرتے ہیں ان کا کہناہے کہ درجہ حرارت میں اضافہ کے نتیجہ میں نوجوان اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے مشروبات وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں اسی لئے انہیں اضافی رقومات ادا کرنی پڑرہی ہیں اس کے علاوہ نوجوانوں کو یہ احساس بھی ہونے لگا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات سے قبل ہی رقومات خرچ کی جاتی ہیں اسی لئے وہ من مانی رقومات طلب کرنے لگے ہیں۔3