دہشت گردوں سے مقابلے میں سی ائی ایس ایف کی ستائش‘ پڑوسی ملک مقابلے کے قابل نہیں۔ نریندرمودی

,

   

غازی آباد-وزیراعظم نریندر مودی نے پڑوسی ملکوں سے حمایت یافتہ شدت پسندی کے ساتھ ہی اندرونی خطروں سے نمٹنے میں مرکزی صنعتی سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف)کے کردار کی ستائش کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ ان پر بڑی ذمہ داری ہے جسے انہوں نے اب تک بخوبی ادا کیا ہے ۔مسٹر مودی نے یہاں دستے کے 50ویں یوم تاسیس کے موقع پر پریڈ کی سلامی لی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا پڑوسی ملک جنگ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔لڑائی لڑنے کے قابل نہیں ہے ،لیکن آئے دن دھوکہ کرتا رہتا ہے ،دراندازی کرتا ہے ۔ایسے میں ملک میں سکیورٹی اور وسائل کی حفاظت بے حد مشکل کام ہے ،لیکن آپ کے شاندار مظاہرے کے لئے آپ مبارکباد کے اہل ہیں۔

انہوں نے سی آئی ایس ایف کی تعریف کرتے ہوئے کہا’’سکیورٹی اور سروس کے جذبے کے ساتھ آپ آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ بہت اہم ہے ۔نئے ہندوستان کے لئے بنیادی ڈھانچے تیار کئے جارہے ہیں۔بندرگاہیں بن رہی ہیں،ہوائی اڈے بن رہے ہیں،میٹرو کی توسیع ہورہی ہے ،بڑی صنعتیں لگائے جارہی ہیں۔ان کی سکیورٹی کی ذمہ داری آپ سبھی پر ہے ۔‘‘انہوں نے وی آئی پی ثقافت کو سی آئی ایس ایف کی ڈیوٹی میں سب سے بڑی رکاوٹ بتاتے ہوئے کہا کہ کئی بار کچھ لوگ (سیاسی لیڈر)اس بات پر اڑ جاتے ہیں کہ ان کی جانچ کیسے کی جاسکتی ہے ۔

اس لئے ان کی حکومت وی آئی پی ثقافت ختم کرنے کے حق میں ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسی ایک شخص کی حفاظت کرنے سے زیادہ مشکل کام اداروں کی حفاظت کرنا ہے کیونکہ وہاں بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں ۔سب الگ الگ طرح کے لوگ ہوتے ہیں۔

آفات کی صورت حال میں بھی سی آئی ایس ایف کے تعاون کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں آئے زبردست سیلاب میں اس نے راحت اور بچاؤ کے کام میں دن رات ایک کرکے ہزاروں لوگوں کی زندگی بچانے میں مدد کی۔ملک میں ہی نہیں غیر ملکوں میں بھی جب انسانیت بحران کی شکار ہوتی ہے تو دستے نے اپنی ذمہ داری بخوبی ادا کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گرمی ہو،سردی ہو،برسات ہو،سی آئی سی ایف کے جوان محاذ پر بغیر پریشان ہوئے کھڑے رہتے ہیں۔ملک کے لئے ہولی،دیوالی اور عید ہوتی ہے ،تمام تہوار ہوتے ہیں لیکن ان کے لئے ان کی ڈیوٹی ہی تہوار بن جاتی ہے ۔مسٹر مودی نے سی آئی ایس ایف میں کسی بھی دیگر سکیورٹی دستے کے مقابلے خواتین کا تناسب سب سے زیادہ ہونے پر بھی اس کی تعریف کی۔