بی جے پی نے الزامات کو مسترد کردیا اور ٹی ایم سی کو دہلی میں ایک ”ڈرامہ“ کرنے کا مورد الزام ٹہرایاتاجے مغربی بنگال میں اسکاموں سے توجہہ ہٹائی جاسکے۔
نئی دہلی۔ ٹی ایم سی لیڈر اور لوک سبھا ایم پی مہوا موئتری کو منگل کے روز زبردستی ہاتھا پائی کے بعد دہلی پولیس نے اس وقت تحول میں لے لیاجب وہ مرکزی دیہی ترقی کی وزراتی دفتر پر احتجاجی دھرنے کے دوران مذکورہ وزیر سے ملاقات کی مانگ کررہی تھیں۔
مہوا موئترا نے ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کیاجس میں دہلی پولیس کے اہلکار انہیں گھسیٹنے اور اٹھا کر لے جاتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں جبکہ ایک فرد چلا رہا ہے کہ ”کیا کررہے ہیں؟ وہ ایک ایم پی ہیں“۔
وزیراعظم نریندر مودی اورمرکزی و زیر داخلہ امیت شاہ کو ٹیگ کرتے ہوئے موئترا نے ایکس پر لکھا کہ ”دنیا کی سب سے بڑے جمہوریت کے منتخب ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ حکومت ہند کے ایک وزیر سے ملاقات کاوقت ملنے کے بعد ایسا سلوک کیاجاتا ہے (جس کا تین گھنٹوں تک ہمیں انتظار کرانے کے بعد ملاقات سے انکار کردیا)“۔
ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشک بنرجی کے ساتھ سینئر لیڈر ڈیریک اوبرین اورمتعدد دیگر کو بھی تحویل میں لے لیاگیاہے۔
یہ پیش رفت اس وقت پیش ائی ہے جب مرکزاورمغربی بنگال حکومت کے درمیان میں ریاست کے لئے فنڈس کی اجرائی کو لے کر ٹگ آ ف وار دوسرے دن بھی شدت اختیا ر کرچکی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ٹی ایم سی قائدین اور حامیوں نے کریشی بھون میں مذکورہ وزرات کے دفتر تک مارچ کیاجہاں پر ان کی ملاقات مرکزی مملکتی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی سے مقرر تھی۔ ادھا گھنٹہ بعد ی ایم سی قائدین نے دعوی کیاکہ منسٹر نے ملاقات سے انکار کردیاہے۔
وہ اپنے ساتھ لاتعداد مکتوب لائے تھے جس میں وزیراعظم نریندر مودی اور دیہی ترقی کے وزیر سے خطاب کیاگیاتھا‘ اور ایم او ایس سے ملاقات کے بغیر واپس جانے سے انکار کیا۔