یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مرکزی ایجنسی نے منیش کا نام آبکاری پالیسی اسکام میں لیاتھا۔
نئی دہلی۔ مذکورہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) نے اتوار کے روز دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا کے نام ایک لک اؤٹ نوٹس جاری کیاہے۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مرکزی ایجنسی نے منیش کا نام آبکاری پالیسی اسکام میں لیاتھا۔
اس اسکیم کے ضمن میں 17اگست کے روز سی بی ائی نے مذکورہ ڈپٹی چیف منسٹر کے مکان پر ایک چھاپہ مارا تھا۔جمعہ کے دن شروع ہونے والے اس تلاشی اپریشن کے اختتام پر ذرائع کے بموجب سی بی ائی اہلکاروں نے سیسوڈیا کا ایک سل فون اور کمپویٹر ضبط کرلیاتھا۔سی بی ائی کی لک اؤٹ نوٹس کے جواب میں سیسوڈیا نے ٹوئٹر پرکہاکہ ”آپ کے تمام دھاوں سے کچھ حاصل نہیں ہوا‘ اب آپ نے لک اؤٹ نوٹس جاری کیا یہ کہ میں دستیاب نہیں ہوں‘یہ کیاچال ہے مودی جی؟“۔
دہلی کی نئی آبکاری پالیسی میں مبینہ بے قاعدگیوں کے ضمن میں سات ریاست کے 21مقامات پرسی بی ائی کی ٹیمو ں نے جمعہ کے روز چھاپہ ماری کی تھی۔مذکورہ تحقیقاتی ایجنسی نے اپنی ایف ائی آر میں 16لوگوں کے ناموں کو شامل کیاجس میں پہلا ملزم کے طور پرسیسوڈیا کا نام شامل کیاگیاہے۔
مذکورہ ایف ائی آر ائی پی سی کی دفعہ 120بی اور477اے کے تحت در ج کی گئی ہے۔سیسوڈیا پر لگائے گئے الزامات یہ ہے کہ شراب کے کاروباریوں کو مبینہ 30کروڑ کی چھوٹ دی گئی ہے اور لائسنس ہولڈروں کو مبینہ اپنی مرضی کے مطابق توسیع دی گئی ہے۔
اس میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ کچھ شراب کے کاروباریوں کو جو سرگرمی کے ساتھ شراب کے لائنس سرکاری عہدیداروں سے اکٹھا کرنے میں کافی مصروف تھے جن کے نام اس کیس میں شامل ہیں‘ کے ساتھ سیسوڈیا بھی اس میں شامل تھے۔
ایف ائی آر میں لکھا ہے کہ ”منیش سیسوڈیا‘ ڈپٹی چیف منسٹر دہلی‘ آریاگوپی کرشنا‘ اس وقت کے ایکسائز کمشنر‘ آنند تیواری اس وقت کے ڈپٹی کمشنر (ایکسائز)اور پنکج بھٹانگراسٹنٹ کمشنر (ایکسائز)نے 2021-22سال کے لئے ایکسائز پالیسی سے متعلق سفارش اور مجاز اتھاریٹی کی منشاء کے بغیر فیصلے لینے میں اہم رول ادا کیاتھاجس کا مقصد لائسنس دہندگان کو اپنے قابو میں رکھ سکیں“۔