دہلی فسادات کے متاثرہ تاجرین کو20.39 لاکھ روپئے کی امداد

,

   

ملت مظلومہ کی مدد سیاست ملت فنڈ کا نصب العین

٭ غیر معمولی بھروسہ کیلئے ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں کا بارگاہ رب العزت میں سجدہ شکر ٭ ہمدردان ملت سے اظہار ممنونیت

حیدرآباد۔/15 مئی، ( سیاست نیوز) ملت کے ہر دُکھ درد میں شریک ہونا جو اپنا فرض سمجھتا ہے، یتیموں و یسیروں کی مدد ان سے شفقت کے بارے میں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کو جس نے مضبوطی سے اپنایا ہے ملت کے کمزوروں کی مدد کو جس نے اپنا نصب العین سمجھا ہے ، ملت کی ترقی و خوشحالی کو جس نے اپنا مقصد بنایا ہے اور ظالموں کے گریباں کو پکڑنے کی جس میں جرأت و بے باکی پائی جاتی ہے، جس نے ہمیشہ مظلوموں کے حق میں اپنی آواز بلند کی ہے، ملت مظلومہ کو جس نے فرقہ پرست درندوں کی درندگی، متعصب میڈیا کے تعصب، حکومتوں کی ناانصافی سے بچانے کی ہر ممکنہ کوشش کی ہے وہ روز نامہ ’سیاست‘ ہے۔ اپنے دلوں میں ملت اسلامیہ کی تڑپ رکھنے والی شخصیتیں بشمول علماء، مشائخین، ماہرین تعلیم و دانشور جسے ایک اخبار نہیں بلکہ ایک تحریک کہتے ہیں۔ ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں کی قیادت میں روز نامہ ’سیاست‘ کے ملت فنڈ کے ذریعہ ہندوستان بھر کے مسلمانوں کی بھرپور مدد کی گئی ہے۔ خاص طور پر فسادات میں تباہ مسلمانوں کو ان کے پیروں پر دوبارہ کھڑا کرنے سیاست ملت فنڈ کا اہم کردار رہا۔ ایڈیٹر سیاست، اخبار’سیاست‘ اور ملت فنڈ کی طاقت دراصل دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اس کے قارئین ہیں جنہیں روز نامہ ’سیاست‘ پر مکمل بھروسہ ہے۔ انہیں اندازہ ہے کہ جو کچھ بھی عطیات ملت اسلامیہ کی ترقی و بہبود کیلئے دیئے جاتے ہیں اسے مستحقین تک پہنچایا جاتا ہے۔ جہاں تک فسادات کا سوال ہے فسادات میں ہمیشہ مسلمانوں کو جانی و مالی نقصانات برداشت کرنے پڑتے ہیں ۔ دہلی کے حالیہ فسادات اس کی تازہ مثال ہیں لیکن ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں فسادات میں اقلیتوں کے جانی و مالی نقصانات پر تڑپ اُٹھے اور انہوں نے فوری منیجنگ ایڈیٹر ’سیاست‘ ظہیر الدین علی خاں کو دہلی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے جانی و مالی نقصانات کا جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ چنانچہ 13 تا18مارچ ظہیر الدین علی خاں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا،

رپورٹ تیار کی جسکے ساتھ ہی سیاست ملت فنڈ کی تحریک شروع ہوئی اور اللہ کے فضل و کرم اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے تصدق سے جو رقم ہمدردانِ ملت نے جمع کروائی اسکے ذریعہ دہلی متاثرہ تاجرین کی بازآبادکاری اور ان کے کاروبار کے احیاء کا آغاز کیا اور
RTGS
کے ذریعہ متاثرین کو پہلے مرحلہ کے تحت 20 لاکھ 39000 روپئے امداد فراہم کی گئی۔ جس وقت جناب ظہیرالدین علی خاں نے دہلی کا درہ کیا 53 کیسس ان کے علم میں لائے گئے تقریباً 8 غیر مسلم تاجرین کی بھی مدد کی گئی ۔ اس وقت بتایا گیا کہ 350 دکانات اور تجارتی اداروں کو نقصان پہنچایا گیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ سیاست ملت فنڈ نے جب کبھی ملک کے مسلمان پریشان ہوئے ان کی مدد کو پہنچنے میں کوئی تاخیر نہیں کی۔ بھاگلپور، ممبئی، گجرات، سورت، مظفر نگر ( یو پی) ، آسام کے فسادات ہوں یا پھر لاتور، بہار، کشمیر اور گجرات میں سیلاب، زلزلے و دیگر آفات سماوی‘ ہر موقع پر سیاست ملت فنڈ کی جانب سے متاثرین کی غیر معمولی مدد کی گئی۔ ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں کے مطابق اللہ عز و جل کا خاص کرم ہے کہ انہیں ملت مظلومہ کی مدد کا موقع ملا ہے جس کیلئے وہ بارگاہ رب العزت میں سجدہ شکر بجالاتے ہیں ساتھ ہی وہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہمدردان ملت سے اظہار ممنونیت کرتے ہیںجو سیاست ملت فنڈ میں گرانقدر عطیات دیتے ہیں اور ان کی امانتیں مستحقین تک پہنچادی جاتی ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ مسلمانوں کی روز نامہ سیاست سے جو اٹوٹ وابستگی اور اس پر جو کامل بھروسہ ہے وہ صرف اور صرف اللہ کا فضل ہے اور آقائے دوجہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا صدقہ ہے۔ واضح رہے کہ سیاست ملت فنڈ سے جہاں فسادات کے متاثرین کی مدد کی جاتی ہے

وہیں نونہالانِ ملت کی تعلیمی ترقی کو یقینی بنانے اسکالر شپس دی جاتی ہیں۔ تعلیمی سال ایس ایس سی کے اُردو اور انگریزی کوئسچن بنک فراہم کئے جاتے ہیں جس سے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ استفادہ کررہے ہیں۔ کینسر جیسے مرض میں مبتلاء بیماروں کی عیادت کی جاتی ہے۔ ہونہار مسلم طلباء و طالبات کو پیشہ ورانہ کورسیس میں داخلے دلائے جاتے ہیں۔ سیاست ملت فنڈ کے ذریعہ لاوارث مسلم نعشوں کی تدفین بھی عمل میں لائی جاتی ہے۔ 2003 سے یہ سلسلہ جاری ہے ورنہ لاوارث مسلم نعشوں کو نذرِ آتش کردیا جاتا تھا یا پھر کسی گڑھے میں ڈال دیا جاتا تھا۔ اب تک4670 لاوارث نعشوں کی تدفین سیاست ملت فنڈ کے ذریعہ ہوئی ہے۔ ملک کے مختلف مقامات پر مسلم کش فسادات کے متاثرین کی ہر طرح سے مدد کی گئی تھی اور زائد از 10 کروڑ روپئے انہیں بطور امداد پیش کئے گئے جن میں نقد رقم سے لیکر ادویات، ملبوسات، گرم کپڑے وغیرہ شامل ہیں۔ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں یہی کہتے ہیں کہ انہیں ملت کے نام پر سودا کرنے والوں سے نفرت اور ملت کے مفادات کے تحفظ کیلئے اپنے مفادات کی قربانی دینے والوں سے محبت ہے۔ یہ اہم بات بھی نوٹ کرلیں کہ روز نامہ ’سیاست‘ نے ملت فنڈ کے ذریعہ پہلو خاں سے لیکر امتیاز انصاری اور تبریز انصاری تک جو مسلمان ہجومی تشدد میں شہید ہوئے ان کی بھرپور مدد کی۔

سکھ بھائیوں کو سلام
٭ دہلی میں جس وقت ملت فنڈ کے ذریعہ تباہ حال مسلم تاجرین کی مدد کی جارہی تھی اس وقت سکھوں نے بلا لحاظ مذہب و ملت تباہ حال دکانات کی مرمت کا بیڑا اُٹھایا۔ ’سیاست‘ نے انہیں مالی مدد کی پیشکش کی لیکن ان لوگوں نے معذرت خواہی کی۔ خالصہ ایڈ جیسی تنظیم نے مسلمانوں میں ٹھیلے بنڈیاں تقسیم کیں اور دکانات کی تعمیر نو و تزئین کی۔