دہلی میں کالج کے قریب 20 سالہ خاتون پر تیزاب سے حملہ کیا،۔

,

   

یہ واقعہ صبح اس وقت پیش آیا جب خاتون اپنے کالج کی طرف پیدل جارہی تھی۔

نئی دہلی: شمال مغربی دہلی کے اشوک وہار علاقے میں لکشمی بائی کالج کے قریب اتوار کے روز حملہ آوروں اس پر تیزاب پھینکنے سے ایک 20 سالہ خاتون کے ہاتھ جھلس کر زخمی ہو گئے۔

یہ واقعہ صبح اس وقت پیش آیا جب خاتون، ایک پرائیویٹ ادارے میں سال دوم کی طالبہ، ایک اضافی کلاس کے لیے اپنے کالج کی طرف پیدل جارہی تھی۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ ویسٹ) بھیشم سنگھ نے ایک بیان میں کہا، “اسے ملزم اور دو ساتھیوں نے ایک موٹر سائیکل پر روکا تھا۔ مرکزی ملزم کی شناخت مکند پور کے رہنے والے جتیندر کے طور پر ہوئی ہے، جہاں یہ خاتون بھی رہتی ہے۔ اس کے ساتھ ایشان اور ارمان بھی تھے۔”

خاتون کے بیان کے مطابق ایشان نے ارمان کو بوتل دی جس کے بعد اس پر تیزاب پھینک دیا۔ اس نے اپنے چہرے کو بچانے کے لیے اپنے ہاتھ اٹھائے، جس کے نتیجے میں اس کے دونوں ہاتھوں پر چوٹیں آئیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ “تینوں حملہ کے فوراً بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ خاتون کو فوری طور پر دیپ چند بندھو اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے پولیس کو اطلاع دی گئی،” بیان میں مزید کہا گیا۔

حکام کے مطابق ابتدائی پوچھ گچھ سے معلوم ہوا کہ جتیندر کئی ماہ سے خاتون کا پیچھا کر رہا تھا۔ تقریباً ایک ماہ قبل دونوں میں مبینہ طور پر گرما گرم بحث ہوئی تھی جس کے بعد ہراسانی میں شدت آگئی۔

واقعے کے بعد کرائم ٹیم اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے ۔ بھارتیہ نیا سنہتا کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں تیزاب پھینکنے سے متعلق بھی شامل ہے۔

“ملزمان کا سراغ لگانے اور گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ علاقے سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے اور مقامی انٹیلی جنس تیار کی جا رہی ہے،” افسر نے کہا۔

دریں اثنا، خاتون کے بھائی نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کی حالت تشویشناک ہے اور اس کے جسم پر جلنے کے متعدد زخم آئے ہیں۔

خاتون کے بھائی نے کہا کہ “مجھے میرے چچا کا فون آیا، جس میں بتایا گیا کہ تین لوگوں نے میری بہن پر تیزاب سے حملہ کیا، میں ذاتی طور پر حملہ آوروں میں سے ایک کو جانتا ہوں، وہ ہمارے گھر کے قریب رہتا ہے، وہ بار بار میری بہن کا پیچھا کر رہا تھا اور پچھلے مہینے اس نے اس کا سامنا کیا تھا، اس کی حالت تشویشناک ہے اور اس کا علاج جاری ہے۔ ہم انصاف چاہتے ہیں، ملزم کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے”۔