دہلی کے شمالی مشرقی علاقے میں تشدد پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا:نواب ملک

   

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما نواب ملک نے جمعرات کے روز کہا کہ دہلی میں تشدد پہلے سے طے شدہ تھا۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔

ملک نے اے این آئی کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کئی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ کورٹ نے کہا ہے کہ فسادات پہلے سے منصوبہ بند تھے۔ پولیس کو کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ امیت شاہ کو استعفیٰ دینا ہوگا کیونکہ انہیں وزارت داخلہ کے دفتر میں رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے ۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اس تشدد کے پیچھے حکمران جماعت کے لوگ ہیں اور انہوں نے کہا کہ حکومت دہلی میں امن برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔

کپل مشرا اور انوراگ ٹھاکر سمیت اشتعال انگیز تقریریں کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ ٹھاکر نے ‘گولی مارو’ نعرے لگائے تھے۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ انہیں ضرور گرفتار کیا جانا چاہئے۔

ملک نے مرکزی حکومت سے بھی کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ٹھاکر کو کابینہ سے نکال دینا ہوگا۔

شمال مشرقی دہلی کے کچھ حصوں میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر دو دھڑوں کے مابین پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئیں ، جس کے نتیجے میں تین دن سے زیادہ عرصے تک وسیع پیمانے پر توڑ پھوڑ اور آتش زنی کا سامنا کرنا پڑا ، جس میں کم از کم 34 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔