دہلی ہائی کورٹ نے قومی ترانہ او رگانے کو برابرکا درجہ دینے کی درخواست کی سماعت ملتوی کردی

,

   

چیف جسٹس نتیش چندرا شرما او رجسٹس سبرامنیم پرساد پر مشتمل ایک ڈویثرن بنچ نے پی ائی ایل پر سنوائی28اپریل 2023کی تاریخ مقررکی ہے
نئی دہلی۔ آزادی کی جدوجہد کے اہم حصہ کے طور پر بجائے جانیوالے قومی ترانہ ”جناگنا منا“ اور قومی گیت”وندے ماترم“ کے لئے یکساں موقف فراہم کرنے کی ہدایت کی مانگ پر مشتمل ایک درخواست پر سنوائی دہلی ہائی کورٹ نے ملتوی کردی ہے۔

چیف جسٹس نتیش چندرا شرما او رجسٹس سبرامنیم پرساد پر مشتمل ایک ڈویثرن بنچ نے پی ائی ایل پر سنوائی28اپریل 2023کی تاریخ مقررکی ہے کیونکہ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل چیتن شرما نے کہا ہے کہ وزرات داخلی امور(ایم ایچ اے) اپنا جواب اس پر داخل کردیا ہے مگر اس پر درخواست گذار کی جانب سے تعطل ہے۔

اپنے جواب میں مذکورہ اے ایس جی نے عدالت کو بتایاکہ ایم ایچ نے ترانہ اورگیت دونوں ہی یکساں احترام کے قابل ہیں‘ مگر موجودہ کاروائی کا موضوع کبھی بھی رٹ درخواست نہیں بن سکتا ہے۔

د ونوں کو مساوی درجہ نہ دینے پر ایم ایچ اے نے دلیل دی تھی کہ قومی ترانے کے دوران کسی بھی اسمبلی میں خلل ڈالنا قومی وقار کی توہین کی روک تھام ایکٹ1971کے تحت قابل سزا جرم ہوگالیکن”وندے ماترم“ میں متوازی دفعات کی عدم موجودگی ہے۔

مزیدبرآں اس میں یہ بھی کہاگیاہے کہ دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ماضی میں بھی اس طرح کی درخواستوں کو مسترد کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”جن گنا منا او روندے ماترم دونوں ایک ہی سطح پر کھڑے ہیں او رملک کے ہر شہری کو دونوں کا یکساں احترام کرنا چاہئے۔ قومی نغمہ ہندوستان کی عوام کے احساس او رجذبات میں ایک الگ مقام رکھتا ہے“۔