دیوبند کی عیدگاہ میدان سے بھی سی اے اے کیخلاف آواز، سخت سردی کے باوجود دس دنوں سے خواتین کا احتجاج جوش و خروش سے جاری

,

   

دیوبند: شہریت ترمیمی قانون کیخلاف مظاہرہ کرنے پردہلی شاہین باغ عالمی سطح پر اپنی شناخت بناچکا ہے لیکن ملک میں ایسے کئی مقامات ہیں جہاں اس طرح کے مظاہرے ہورہے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے بعض گوشے ان مقامات کو سامنے نہیں لارہی ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین دیوبند کی عیدگاہ میدان میں بھی گذشتہ دس دنوں سے ”ستیہ گرہ‘’کا مرکز بناہوا ہے۔ شاہین باغ کے طرز پر یہا پر بھی نئے قانون کیخلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔

سخت سردی کے باوجود خواتین کے عزم و ارادوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا ا س وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ سی اے اے کو تنہا دیکھا جائے لیکن یہ تنہا نہیں ہے کیونکہ یہ 1955 ء کے شہریت قانون کا حصہ ہے۔ ان خواتین نے کہا کہ یہ قانون آئین کا خلاف ہے جو ملک کے قانون کو متاثر کرتا ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبہ و یونین لیڈر مہوش عاصم نے بتایا کہ خواتین کی تحریک قانون واپس نہ لئے جانے تک جاری رہے گی۔ مظاہرین ترنگے جھنڈے تھام کر انقلابی نعرے لگارہے ہیں۔