دیکھ بھال کرنے والے بچوں کے نام جائیداد منتقل کرنے والے والدین کو سپریم کورٹ کی حمایت

,

   

نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے معمر والدین کی دیکھ بھال جرنے والے شخص کو جائیداد کا بڑا حصہ دئے جانے کی متعلق کافی اہم فیصلہ سنایا ہے۔عدالت کا ماننا ہے کہ اگر کوئی بزرگ دیکھ بھال کرنے والی اولاد کو دوسرے بھائیوں اور بہنوں کے مقابلے جائیداد کا بڑا حصہ دہ سکتا ہے۔

اس عمر رسیدہ ہونے کا فائدہ اٹھاکر جائیداد اپنے نام کرنے کا معاملہ نہیں مانا جائے گا۔ یہ معاملہ 1970کے دہے سے جڑا ہوا ہے۔بھائیوں کے درمیان جائیداد کو لے کر چل رہے ایک تنازعہ پر فیصلہ دیتے ہوئے جسٹس نوین سنہا او رجسٹس اندرا بنرجی نے یہ اہم فیصلہ دیا۔

ججوں کی بنچ نے اپنے فیصلے میں کہاکہ بنا کسی اہم ثبوت کے اس نتیجہ پر(والدین کی عمر کا فائدہ اٹھاکر جائیداد اپنے نام کرنا) پر پہنچنا درست نہیں ہوگا اور اس سے غلط پیغام جاسکتا ہے۔

ایسی اولاد جو والدین کے تئیں کچھ فرائض انجام دیتی ہے ان کا تقابل میں زیادہ ذمہ داری نبھانے والے اولاد پر ایسے فیصلے سے منفی اثر پڑے گا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اگر کسی اولاد کو بہت بڑا حصہ دینے کی بنیاد پر اسے ”ذمہ داری نبھانے کے بدلے“ کے طورپر نہیں دیکھ سکتے۔

عدالت نے کہا کہ ایک شخص نے اپنی والدین کی دیکھ بھال محض جائیداد میں حصہ کو لے کر ایسا نہیں کہاجاسکتا۔

عدالت نے کہاکہ یومیہ اساس پر بزرگ والدین کی دیکھ بھال کے بدلے میں جائیداد کابڑا حصہ کی وجہہ سے کم تر نہیں دیکھ سکتا۔جائیداد کی تقسیم کو لے کر پانچ دہوں سے یہ کیس چل رہا تھا۔

والد کی موت کے ایک سال بعد سے ہی بھائیوں کے درمیان جائیداد کی تقسیم کو لے کر تنازعہ چل رہاتھا۔

والد نے اپنی جائیداد میں سے ایک بڑا حصہ ایک بیٹے کو دیدیاتھا۔دوسرے بھائی نے معمر والدین کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ بھائی پر زیادہ جائیداد اپنے نام کروالینے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت میں مقدمہ کیاتھا۔

سنوائی کرنے والی عدالت کے بعد اب سپریم کورٹ نے بھی اس دعوی کو مسترد کردیاہے۔ سپریم کورٹ نے بھی نچلی عدالت کے فیصلے کو حق بجانب قراردیاہے