دی کشمیر فائلس ملک میں کشیدگی پھیلا رہی ہے :ڈاکٹر انصاری

   

پرتاپ گڑھ: ملک میں ایک نیا فتنہ برپا کیا گیا ہے ،جس کا نام کشمیر فائلس ہے ،جس کو ایک منظم سازش کے تحت ریلیز کراکر عوام کو ہندو مسلمان میں تقسیم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ فسطائی طاقتیں اس فلم کے سہارے نفرت کا ماحول بنا رہی ہیں ۔جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے ۔فلم میں جو دکھایا جا رہا ہے ،وہ پوری طرح پروپگنڈہ و جھوٹ پر مبنی ہے ۔پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ ملک کی ایک بڑی آبادی بے روزگاری بھکمری وغیرہ مسائل سے پریشان ہے ۔مسائل کے تصفیہ کے برعکس فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے لئے روز بروز نئے نئے فتنہ پھیلا کر بنیادی مسائل سے عوام کا دھیان ہٹانے کی کوشش کی جاری ہے ۔ حالات یہ ہے کہ منہگائی سے عوام پریشان ہے ،اس کو کنٹرول کرنے کے بجائے نفرت کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے ترقی کے بنیادی کاموں پر ترجیح دینے کے برعکس عوام کو گمراہ کرنے کے لئے ہر روز کچھ نہ کچھ نئے مسائل پیداکر اس میں عوام کو مصروف کر رہی ہے ،تاکہ لوگوں کو حکومت سے سوال و حساب پوچھنے کی فرصت ہی نہ مل سکے ۔
حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے دی کشمیر فائلس فلم ریلیز کراکر پولرائزیشن کا کھیل کھیل رہی ہے ، جبکہ اس فلم پر پابندی ملک کے مفاد میں ہے ،مگر اس پر پابندی عائد کرنے کے برعکس لوگوں کو فلم دیکھنے کے لئے اکسایا جا رہا ہے ۔جبکہ کشمیری پنڈتوں نے خود بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ زبردستی پنڈتوں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کے ساتھ بھی ہوئی ہے ۔ کشمیر کے مسلمان بھی ان کے ساتھ پریشان ہوئے ہیں ۔ایسی یکطرفہ بنائی گئی دی کشمیر فائلس فلم کو چند عوامی نمائندے جو حکومت کے ذمہ دار عہدے پر فائز ہیں، پورے ہال کو بک کر کے لوگوں کو فلم دکھانے کا کام کر رہے ہیں ۔