جسٹس ستیش چندرا شرما او رجسٹس سبرامنیم پرساد پر مشتمل ڈیویژن بنچ اس معاملے پر سنوائی کررہی ہے۔
نئی دہلی۔ دہلی ہائی کورٹ نے پچھلے سال پیش کی گئی صارفین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے واٹس ایک کی تازہ رازادی پالیسی کو چیالنج کرنے والی درخواستوں کے جتھے پر سنوائی ملتوی کردی ہے۔
اس میں الزام لگایاجارہا ہے کہ فیس بک کے اپنے اورتھرڈ پارٹی ایپس کے ساتھ شیئر کئے جانے والے صارفین کے ڈیٹا کوچور کرلیاجارہا ہے۔جسٹس ستیش چندرا شرما او رجسٹس سبرامنیم پرساد پر مشتمل ڈیویژن بنچ اس معاملے پر سنوائی کررہی ہے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل چتن شرما نے بنچ کو جانکاری دی کہ ان ہی مسائل پر درخواستیں منگل کے روز سپریم کورٹ کی ائینی بنچ کے روبرو پیش کی گئی ہیں۔
ایڈوکیٹ چیتانیا روہیلا کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں میں سے ایک میں کہاگیاہے کہ ”واٹس ایپ کی پالیسی کے اقتباسات میں دیکھایاگیا ہے کہ کس طرح واٹس ایپ نے ہندوستان میں کسی عوامی تقریب کو انجام دیتے ہوئے رازداری کے ہمارے بنیادی حق کا مذاق اڑایا ہے‘
اس کے علاوہ کسی دوسرے ملک میں صارفین کا ڈیٹاشیئر‘ ٹرانسمٹ اور اسٹور کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے اور یہ اعداد وشمار‘ بدلے میں اس غیرملکی ملک کے قوانین کے تحت چلائے جائیں گے“۔
درخواست میں مزیدکہاگیاہے کہ ”اس بات کا امکان باقی ہے کہ وہ بیرونی ملک ہندوستان کا دشمن ملک ہوسکتا ہے۔ ڈھٹائی کے ساتھ واٹس ایپ نے اپنے صارفین کے لئے 8فبروری 2021تک کی پالیسی کو قبول کرنے کو لازمی قراردیا تھا او رمتعلقہ صارفین کی خدمات کے اکاونٹس کو ختم کردیاجائے گا“۔