راجیہ سبھا میں ضروری دستاویزات کی پیشکشی پر اپوزیشن کی مخالفت

   

اپوزیشن کے ہنگامہ کے سبب لوک سبھا میں خلل ، وزیراعظم کی عوام سے بات چیت

نئی دہلی : اپوزیشن پارٹیوں نے چہارشنبہ کے پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر وی مرلی دھرن کے وزیروں کی جانب سے راجیہ سبھا میں ضروری دستاویزات پیش کئے جانے کی مخالفت کی اور کہا کہ متعلق وزیروں کے ایوان میں موجود رہنے پر ایسا نہیں کیا جانا چاہیے ۔کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان نے اس معاملے پر منیجمنٹ کا عاملہ اٹھایا اور کہا کہ جو وزیر ایوان میں موجود رہتے ہیں، انہیں خود ضروری دستاویزات میز پر رکھنے چاہئیں۔چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر دیگر وزیروں کی جانب سے ضروری دستاویزات میز پر رکھ سکتے ہیں۔ ارکان کو اس پر تصبرہ نہیں کرنا چاہیے اور انہیں اس معاملے کو طویل نہیں کھینچنا چاہیے ۔پیگاسز جاسوسی معاملے ، کسانوں کی تحری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسئلے پر اپوزیشن کے زبردست ہنگامے کے سبب لوک سبھا میں بدھ کو مانسون اجلاس کے 12 ویں دن وقفہ سوال متاثر رہا اور ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔وقفہ سوال کے دوران دو بار التوا کے بعد دوپہر 12 بجے ایوان کی کارروائی تیسری بار جیسے ہی شروع ہوئی، کانگریس، ترتمول کانگریس، دراوڑ منیتر کژگم (ڈی ایم کے ) اور شرومنی اکالی دل سمیت مختلف اپوزیشن پارتیوں کے ارکان ہنگامہ کرتے ہوئے اسپیکر کی نشست تک پہنچ گئے ۔ ارکان کے ہاتھوں میں کسانوں کے معاملے ، پیگاسیز جاسوسی اور مہنگائی سے متعلق مختلف طرح نعروں والی تختیاں تھیں۔پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے ہنگامے کے دوران ہی اہم دستاویز ایوان کی میز پر رکھے ۔مسٹر اگروال نے ارکان سے اپنی نشست پر جانے کی بھی اپیل کی، لیکن وہ نہیں مانے اور زور زور سے نعرے بازی کرنے لگے ۔ بالآخر ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔اس سے قبل اپوزیشن کے وقفہ سوال کو بھی متاثر کیا تھا اور ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کرنی پڑی۔پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے ایک بار کے التوا کے بعد ساڑھے گیارہ بجے ہی وقفہ سوال شروع کیا تو اپوزیشن کے ارکان بینر اور تختیاں لیکر ایوان کے بیچو بیچ آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ مسٹر اگروال نے انہیں ایسا نہ کرنے کا مشورہ دیا اور ایوان چلانے کی کوشش کی لیکن ارکان کا ہنگامہ مسلسل جاری رہا۔ اس کے بعد انہیں کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی تھی۔دریں اثناء وزیراعظم نریندر مودی جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اترپردیش کے پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کریں گے ۔واضح رہے کہ اترپردیش پانچ اگست کو پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے دن کے طور پر منا رہا ہے ۔ اس موقع پر پوری ریاست میں بڑے پیمانے پر بیداری پروگرام چلائے جائیں گے تاکہ یہ یقینی ہو سکے کہ اسکیم کے استفادہ کنندگان میں کوئی شخص پیچھے نہ رہ جائے ۔ریاست کے تقریباً 15 کروڑ مستفیدین کو وزیراعظم غریب کلیان ان یوجنا کے ذریعہ مفت راشن مل رہا ہے ۔ ریاست میں تقریباً 80 ہزار مناسب قیمت کی دکانیں اسکیم کے تحت مستفدین کو اناج فراہم کر رہی ہیں۔اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود ہوں گے ۔