رانچی میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کے لواحقین کے لئے جمعیت علمائے ہند کی مالی امداد

,

   

اس تنظیم کے صدر نے چیف منسٹر ہیمنت سورین پر زوردیا کہ وہ خاطیو ں کی شناخت کریں اور ان کے خلاف سخت کاروائی کریں
نئی دہلی۔ بی جے پی کی برطرف لیڈر نوپور شرما کے شان رسالت ؐ میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی پر جمعہ کی نماز کے بعد رانچی میں پیش ائے احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کے افراد خاندان کو فی کس ایک لاکھ روپئے کی مالی امداد فراہم کرنے کا جمعیت علمائے ہند نے اعلان کیاہے۔

جمعیت علمائے ہندو کے جاری کردہ ایک بیان کے بموجب مذکورہ متوفیان کی شناخت محمد مدثر اور محمد ساحل کے طور پر ہوئی ہے۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ ”جمعیت علمائے ہند کے ایک وفد نے جس کی قیادت مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جے یو ایچ کررہے تھے نے غمزدہ خاندان کے ممبران سے ملاقات کی ہے۔

درایں اثناء ان کی ماؤں کے دل دہلادینے والے ویڈیو فوٹیج کا سارے ملک پر اثر پڑا ہے۔ واضح رہے کہ مدثر اپنے والدین کا ایک ہی بیٹا تھا“۔اس تنظیم کے صدر مولانا محمد اسد مدنی نے چیف منسٹر ہیمنت سورین پر زوردیا کہ وہ خاطیو ں کی شناخت کریں اور ان کے خلاف سخت کاروائی کریں۔

مذکورہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ”انہوں نے متوفیوں کے گھر والوں کے لئے مناسب معاشی معاوضہ کی بھی مانگ کی ہے۔ مولانا مدنی نے ایک لاکھ روپئے متوفیوں کے گھر والو ں کو بھی دینے کا فیصلہ کیاہے“۔

بیان کے مطابق جمعیت علمائے ہند کے بینک اکاونٹ سے مہلوکین کے افراد خاندان کو 2لاکھ روپئے کی منتقلی کی گئی ہے۔

اس میں کہاگیا ہے کہ ”اس کے علاوہ صدر جمعیت علمائے ہند نے اپنی امید ظاہر کی ہے کہ چیف منسٹر کی جانب سے جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ ایک شفاف تحقیقات کریگی اور بہت جلد ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچائی گی“۔

جمعہ کی نماز کے بعد پیش آنے والا احتجاج تشدد کی شکل اختیار کرلیا تھا جس میں پتھر بازی کے واقعات پیش ائے اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے معاملات بھی درج ہوئے ہیں۔

ضلع انتظامیہ فوری حرکت میں آتے ہوئے رانچی کے تشدد زدہ علاقووں میں کرفیو نافذ کردیا جس کے بعد حالات قابو میں آگئے۔ انٹرنٹ کے تمام خدمات شہر میں احتجاج کے پیش نظر11جون ہفتہ کے روز شام 6بجے تک رانچی میں مسدود کردئے گئے تھے۔