راکیش ماریا کی کتاب ،قصاب کا ہندو نام

,

   

کلائی پر سرخ دھاگہ بھی تھا، کوئی نیا انکشاف نہیں
نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) راکیش ماریا کی یادداشت پر مبنی کتاب Let Me Say It Now نے تنازعہ پیدا کردیا ہے۔ 26/11 دہشت گرد حملہ کیلئے لشکرطیبہ کے منصوبہ سے متعلق انہوں نے انکشافات کئے ہیں۔ سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنے والے ہندو ریاڈیکلس نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے لیکن ان کی اطلاعات حقیقت میں قابل قبول نہیں ہے۔ قصاب کے بارے میں انہوں نے اپنی کتاب میں لکھتے ہوئے ماریا نے کہا ہیکہ اگر سب کچھ ٹھیک ہوتا تو اس کی کلائی میں لال دھاگہ کے ساتھ اس کی موت واقع ہوتی۔ وہ ہندو کی طرح اپنی کلائی پر دھاگہ باندھا ہوا تھا۔ یہ مبین طور پر لشکرطیبہ کا ایک منصوبہ تھا تاکہ اس حملہ کو ہندو دہشت گردوں کا حملہ قرار دیا جائے۔ جب اجمل قصاب کی تصاویر مہلک رائفل کے ساتھ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنلس میں فائرنگ کرتے ہوئے دکھائی گئی تو اس کے ہاتھ سیدھے ہاتھ کی کلائی پر لال دھاگہ بندھا ہوا دیکھا گیا۔ ٹائمس آف انڈیا میں جون 2012ء میں ایک مضمون شائع ہوا تھا جس میں ابوجندال میں 26/11 کو زعفرانی رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔ مقدس دھاگوں کے ساتھ قصاب کی کلائی کو ہندو دہشت گرد بنانے کی کوشش کی گئی۔ لشکرطیبہ کے دہشت گرد ابوجندال نے توثیق کی تھی کہ وہ اور اس کے دیگر دہشت گردی کے اصل ذہن سازوں نے منصوبہ بنایا تھا کہ یہ حملہ ہندو دہشت گردوں کی طرف سے کئے جانے کا گمان پیدا کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ حملہ آور اجمل قصاب اور دیگر دہشت گردوں کو زعفرانی پٹی بھی سر کو باندھنے کیلئے کہا گیا تھا اور ان کے آئی ڈی میں سمیرچودھری جیسے ہندو نام لکھے گئے تھے۔