راہول نے ’مودی‘ نعروں کے درمیان بی جے پی کارکنوں کے لئے ہوا میں چھوڑا بوسہ

,

   

اس سے قبل گاندھی نے الزام لگایاتھا کہ بی جے پی کی زیر قیادت آسام کی حکومت نے بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شامل ہونے کے خلاف لوگوں کو دھمکایا اور اپنے راستے پر پروگراموں کی اجازت سے انکار کیاہے۔


آسام میں راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں بی جے پی کارکنوں کی جانب سے لگائے جانے والے مودی مودی کے نعروں کے جواب میں لوک سبھا ایم پی راہول گاندھی نے مذکورہ کارکنوں کے لئے فلائنگ کس چھوڑا۔

ویڈیو میں دیکھایاگیا ہے کہ راہول کی گاڑی بھگوا پارٹی کی حامیوں کے پاس سے گذر رہی ہے جو جئے شری رام کا نعرے لگارہے ہیں جبکہ سکیورٹی اہلکار حالات کو قابو پانے کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

واقعہ کا ویڈیو شیئر کرتے وئے گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ ”ہماری ’محبت کی دوکان‘ ہر کسی کے لئے کھلی ہے۔ جڑے گا بھارت‘ جیتے گا ہندوستان“۔

1

گاڑی میں بیٹھے راہول ہجوم کی طرف ہاتھ ہلارہے ہیں اور ڈرائیور سے گاڑی روکنے کے لئے کہہ رہے ہیں۔ ان کی ٹیم میں الجھن کے بیچ انہیں کہتے سنا گیا ہے کہ ”آپ گاڑی کیوں نہیں روک رہے ہیں“۔جیسے ہی دروازہ کھلتا ہے راہول ہجوم میں داخل ہوتے ہیں۔ جو اس ردعمل سے حیران دیکھائی دے رہا تھا۔


بی جے پی کا دعویٰ گاندھی غصہ سے بے قابو ہوگئے


مذکورہ بی جے پی نے تاہم دعوی کیاکہ گاندھی کی موجودگی میں ’جئے شری رام‘ مودی مودی“ کے نعرے لگائے جانے پر وہ بھڑک گئے۔

بی جے پی ائی ٹی سل کے سربراہ امیت مالویہ نے ویڈیو شامل کرتے ہوئے ایکس پر پوسٹ میں کہاکہ ”اگر وہ اس قدر غصہ والے ہیں تو آنے والے دنوں میں وہ ملک کی عوام کا کیسے سامنا کریں گے‘ کیونکہ مخالف ہندو کانگریس نے ایودھیا میں پرن پرتشٹھا تقریب کا دعوت نامہ مسترد کردیا ہے؟“۔

بی جے پی ترجمان شہزاد پونا والا نے کہاکہ بعض لوگوں نے ”جئے شری رام‘او رمودی مودی“ کے نعرے یاترا کے دوران لگائے۔ راہول گاندھی ان پر برہم ہوگئے‘سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکا بھی۔

’محبت کی دوکان یا اہنکار کی دوکان“انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ ”حق داری کے دعویدار خاندان کا شرمناک او رظالمانہ سلوک۔ ہجوم کو بوسہ دینے کی حرکتیں بھی انہوں نے کیں“۔

ایک عوامی جلسہ عام میں گاندھی نے کہاکہ ”کچھ 2-3کیلو میٹر کے فاصلے پر 20-25بی جے پی ورکرس ہمارے باس کے سامنے لاٹھیاں لے کر آگئے‘ اور جب میں بس سے باہر آیا تووہ بھاگ گئے‘ و ہ سمجھتے ہیں بی جے پی اور آر ایس ایس کارکنوں سے کانگریس ڈر جائیگی“۔

انہوں نے کہاکہ ”کس قسم کا خواب وہ دیکھ رہے ہیں۔ وہ جتنے چاہئے پوسٹرس او رپلے کارڈس پھاڑ سکتے ہیں‘ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے اورہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ہم کسی سے نہیں ڈرتے۔ ہم نہ تو نریندر مودی سے ڈرتے ہیں ااور نہ ہی چیف منسٹر سے ڈرتے ہیں“۔


آسام کے چیف منسٹر بدعنوان ہیں۔ راہول
اس سے قبل گاندھی نے الزام لگایاتھا کہ بی جے پی کی زیر قیادت آسام کی حکومت نے بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شامل ہونے کے خلاف لوگوں کو دھمکایا اور اپنے راستے پر پروگراموں کی اجازت سے انکار کیاہے۔چیف منسٹر ہیمنتا بسواس پر اپنی تنقید کو جاری رکھتے ہوئے گاندھی نے انہیں ”ملک کا سب سے بدعنوان چیف منسٹر“ قراردیا۔

ناگاؤں ضلع میں گاندھی نے دعوی کیاکہ وز یراعظم نریندر مودی شمال مشرقی ریاست میں تشدد پر تین دنوں کے اندر فوج کی مدد سے کنٹرول حاصل کرسکتے ہیں مگر وہ ایسا نہیں چاہتے ہیں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ”کئی مہینو ں سے منی پور جل رہا ہے مگر ہمارے وزیراعظم وہاں پر آج کی تاریخ تک نہیں گئے۔ اگر وزیراعظم فوج کا حکم دیں تو تین دنوں میں وہ اسکو روک دیں گے۔ مگر بی جے پی آگ بجھانا نہیں چاہتی ہے۔

اسی وجہہ سے وزیراعظم وہاں پر نہیں گئے اور ’تماشہ‘ روکنے کا فوج کو بھی حکم نہیں دیاہے“۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا 15ریاستوں کے 100لوک سبھا حلقوں سے گذرے گی‘ میں 6713کیلو میٹرکی مسافت بس اور پیدل چل کر پوری کی جائیگی اور 20-21مارچ کو ممبئی میں اس کو اختتام عمل میں ائیگا۔

اس کی شروعات14جنوری کے روز منی پور کے تھوبال سے ہوئی ہے۔